021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک خاص صورت میں والدکے ورثہ کی تفصیل
57981میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

پہلی بیوی کی اولادمیں سے ایک بیٹا اورایک بیٹی جووالدکی وفات کے بعدفوت ہوگئے ہیں وہ والد کی میراث میں حصہ دارہوں گے یانہیں؟نیزیہ بھی بتائیں کہ فوت شدہ بیٹااوربیٹی کاآگے وارث کون ہوگا؟یہ دونوں شادی شدہ تھے،لیکن بیٹے نے بیوی کوزندگی میں طلاق دے دی اوربیٹی کاخاونداس کی زندگی میں ہی فوت ہوگیا اوران کی اولاد بھی نہیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرکوئی وارث مورث کے انتقال کے بعدفوت ہوجائے توشرعی طورپراس کابھی مورث کے ترکہ میں حصہ بنتاہے ، لہذا جس بیٹے اوربیٹی کاانتقال والد کی وفات کے بعدہواہے تقسیم ترکہ کے وقت ان کاحصہ بھی الگ کیاجائےگاجوان کے ترکہ میں شامل کرکےآگے ان کے ورثہ میں تقسیم ہوگا۔ موجودہ صورت میں بیٹے اوربیٹی کےشرعی وارث بھائی اوروالدہ ہیں،جن کے ترکہ کی تقسیم کی صورت یہ ہے کہ بیٹے اوربیٹی کے کل ترکہ کے سوحصے کرکے33.333فیصد والدہ کااورباقی 66.666 فیصدحصے کاحق داربھائی ہے۔
حوالہ جات
۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب