مولوی صاحب کافیصلہ شرعی نقطہ نظر سے درست ہے یانہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں مولوی صاحب کامذکورہ فیصلہ درست ہے،کیونکہ مولوی صاحب نے گواہوں کی گواہی کی بناء پرفیصلہ کیاہے،اوروہ گواہ مولوی صاحب کی نظر میں سچے تھے،اسی لئے ان کے مطابق فیصلہ کیاہے،اس لئے دونوں فریق اس فیصلہ کوماننے کے پابند ہوں گے۔
لیکن اگربائع گواہوں کی ذریعے یہ ثابت کردے کہ جن گواہوں کی وجہ سے مولوی صاحب نے فیصلہ کیاہے،وہ جھوٹے تھے توپھرمولوی صاحب کافیصلہ قابل قبول نہ ہوگا،اورفریقین کوماننابھی لازم نہ ہوگا۔