سوال :ایک رنگ کمپنی والے دس فیصد کے منافع پرمجھے رنگ کی بالٹیاں دیتاہے،فی بالٹی 5000روپے میں دیتاہے،ہرڈبے کے اندر ایک ٹوکن کمپنی کی طرف سے رکھاہوتاہے،جس کی قیمت پندرہ سوروپےہوتی ہے،کمپنی کی طرف سے یہ ٹوکن کاریگر یعنی رنگ کرنے والے کاحق ہوتی ہے،کاریگریہ ٹوکن دوبارہ اسی دکاندار کےپاس لاکراس سے 1500روپے وصول کرلیتاہے۔
پوچھنایہ ہے کیایہ ٹوکن مالک یعنی خریدنےوالےکاحق بنتاہے،جبکہ اس نے اپنےپیسےسےخریداہےیاکاریگر کاحق بنتاہے۔یادرہے کاریگراورخریدار کے درمیان اسی بارے میں جھگڑاہوتارہتاہے۔
نوٹ:سائل نے فون پربتایاکہ کمپنی کی طرف سے یہ کوئی ضابطہ نہیں ہے کہ یہ ٹوکن کاریگرکاحق ہے،بلکہ یہ کاریگرزکااپنی طرف سے بنایاہواضابطہ ہے۔
o
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کمپنی کی طرف سے رنگ کی بالٹی میں رکھاجانے والاانعامی ٹوکن کمپنی کی طرف سے ہبہ ہوتاہے،جس سےکمپنی کامقصدیہ ہوتاہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ ہمارے پینٹ کوخریدیں،لہذاجب اس انعامی ٹوکن کامقصدخریداروں میں اضافہ کرناہے تواس مقصدکےپیش نظراس انعامی ٹوکن کاحق داروہ شخص ہوگاجس نے پینٹ خریداہے،اگرمالک نے خریداہے توانعامی ٹوکن کاحق داربھی مالک ہوگا اوراگرپینٹر(رنگ كرنےوالے) نے خریداہے تواس میں یہ دیکھاجائےگاکہ اس نے اپنے لئے خریداہے یامالک کے لئےاس کی طرف سے وکیل بن کرخریداہے،اگرمالک کےلئے خریداہےتوانعامی ٹوکن کاحق داربھی مالک ہوگا اوراگرکاریگرنےاپنے لئے خریداہے توپھرانعامی ٹوکن کاحق دارکاریگرہے۔واضح رہےکہ اگرمالک نے پینٹرکواپنی رقم دیکررنگ خریداری کےلئے وکیل بنایاہوتوایسے میں وہ پینٹراس رقم سے رنگ اپنے لئے نہیں خریدسکتا۔
حوالہ جات
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق (ج 14 / ص 271):
" الهبة : هي تمليك العين بلا عوض هذا في الاصطلاح وفي اللغة هي التبرع والتفضل بما ينفع الموهوب له مطلقا."