021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شرکت میں شریک کا مال حرام ہوتو نفع کا حکم
60224شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

اگر دو شخض کسی کاروبار میں اپنا مال ملا کر نفع میں شریک ہوجائیں ،لیکن ایک شخص کا مال حرام ذرائع سے حاصل ہوا ہو تو نفع کا کیا حکم ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر یہ بات یقینی طور پرمعلوم ہو کہ شریک کا پیسہ ناجائز ذرائع سے حاصل شدہ ہے تو ایسی صورت میں اس کے ساتھ شرکت کرنا ناجائز ہے۔البتہ حاصل ہونے والے نفع میں جس قدر حصہ حلال مال کا ہے ،تو اس سے حاصل ہونے والا نفع بھی حلال ہوگا۔اور جتنا حصہ حرام مال کا اس میں شامل ہے،اس سے حاصل ہونے والا نفع بھی حرام ہوگا۔
حوالہ جات
"إن خلط الغاصب المال المغصوب أو الحرام بمال نفسه الحلال، فالصحيح فى مذهب الحنفية أنه يجوز له الانتفاع من المخلوط بقدر حصته فيه، وكذلك يجوز للآخذ منه هبة أو شراء أو إرثا أن ينتفع به بذلك القدر" ( فقہ البیوع2/1054 ط: مکتبۃ معارف القرآن)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب