021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والد کے مکان میں کی گئی تعمیر کا حکم
60434ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

میں نے اپنے گھر میں کنسٹرکشن کا کچھ کام کروایا ہےجس پر میں نے ذاتی پیسےخرچ کیے ہیں،والد صاحب سے ایک روپیہ بھی نہیں لیا جب کہ گھر والد صاحب کے نام ہے۔کیا شرعی طور پر مجھے والد صاحب سے کنسٹرکشن کا حق حاصل ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرآپ نےیہ کنسٹرکشن(تعمیرات)والدصاحب کےکہنےپرکروائی تھی اوروالدصاحب کےسامنے وضاحت بھی کردی تھی کہ میں اپنی لگائی ہوئی رقم واپس لوں گا تو اب آپ کیلئےاس رقم کی واپسی کامطالبہ کرناجائزہے،اسی طرح اگر آپ نے والد کی اجازت کے بغیر اپنے لیے تعمیر کروائی تھی تو س صورت میں عمارت توآ پ کی ملکیت ہوگی لیکن گھر چونکہ آپ کے والد کا ہے اس لیےوہ آپ کو آپ کی عمارت کے ملبے کی قیمت دینے کے پابند ہوں گے۔اگر آپ نےوالدصاحب کےلئےان کےکہےبغیراپنی مرضی سے تعمیرات کروائی ہیں توآپ کیلئےاس رقم کی واپسی کامطالبہ کرنا جائزنہیں ہے۔
حوالہ جات
(عمر) دار زوجته بماله بإذنها فالعمارة لها والنفقة دين عليها، وإذا عمرها لنفسه من غير إذن المرأة كانت العمارة له وإذا عمرها لها بغير إذنها كان البناء لها وهو متطوع في البناء، فلا يكون له الرجوع عليها به (الفتاوى الهندية :6 / 445)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب