021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سبزعمامہ پہننے کاحکم
60758جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہری پگڑی اورہری ٹوپی کے بارے میں کہ کوئی سنی ہری پگڑی باندھ لے تولوگ اس کوبرابھلاکہتے ہیں اورکہتے ہیں کہ یہ توایک خاص طبقہ کاشعاربن چکاہے،حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ہری پگڑی باندھناثابت ہے۔ ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سبزعمامہ باندھناکسی روایت سے ثابت نہیں،سبزعمامہ ہمارے ملک میں ایک بدعتی طبقہ کا خاص جماعتی شعار بن چکاہے،اس لئے جہاں اس فرقہ کے ساتھ التباس کااندیشہ ہووہاں سبزعمامہ سے اجتناب کیاجائےاوراگرکوئی علاقہ یاشہرایساہوجہاں اہل بدعت کے علاوہ بھی لوگ سبزعمامہ باندھتے ہیں تواس علاقے میں سبزعمامہ باندھنے میں کوئی حرج نہیں ،جیساکہ سیاہ عمامہ اہل تشیع باندھتے ہیں ،لیکن اہل سنت میں سے بھی ایک بڑاطبقہ باندھتاہے،لہذااس صورت میں سبزعمامہ پہننے میں کوئی حرج نہیں۔
حوالہ جات
الحاوي للفتاوي للسيوطي (ج 3 / ص 47): " هذه العمامةالخضراء ليس لها أصل في الشرع ولا في السنة ولا كانت في الزمن القديم وإنما حدثت في سنة ثلاث وسبعين وسبعمائة بأمر الملك الأشرف شعبان بن حسين."
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب