03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعے ملازمت حاصل کرنے کا حکم
61159/57جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

میں نے عصری تعلیم چھٹی کلاس تک حاصل کی ہے،اور کوکنگ کا کام کرتا ہوں۔آج کل فوج میں کوکنگ کی نوکری آئی ہوئی ہے اور آٹھویں تک تعلیم شرط ہے،جبکہ میرے پاس چھٹی کلاس کا سرٹیفکیٹ ہے،اور میرے اندر کوکنگ کے فن کی مکمل اہلیت موجود ہے۔ اب پوچھنا یہ کہ: 1-کیا میں کہیں سے آٹھویں کا سرٹیفکیٹ حاصل کر کے اس ملازمت میں جا سکتا ہوں؟ 2-اگر میں اس میں چلا جاؤں تو کیا میری یہ کمائی حلال ہو گی یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1-آپ کے لیے جعلی سرٹیفکیٹ کے ذریعے ملازمت حاصل کرنا جائز نہیں،کیونکہ یہ دھوکہ ہے اور ظاہر ہے دھوکہ دینا جائز نہیں۔ 2-اگر آپ میں کوکنگ کے کام کی اہلیت ہے تو آپ کی کمائی حلال ہو گی،اگرچہ ناجائز طریقے سے ملازمت حاصل کرنے کی وجہ سے آپ گناہگار ہوں گے،کیونکہ کمائی کا تعلق آپ کی اہلیت اور وقت دینے کے ساتھ ہے۔
حوالہ جات
عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ:« مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا،وَمَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا». (صحيح مسلم:حدیث رقم:294) وقال ابن رجب حنبلی رحمہ اللہ:وفي حديث ابن مسعودٍ عنِ النَّبيِّ صلى الله عليه وسلم : ”مَنْ غَشَّنا فليس منَّا ، والمكرُ والخِداعُ في النار“. وقد ذكرنا فيما تقدَّم حديث أبي بكر الصدِّيق المرفوع : ”ملعونٌ من ضارَّ مسلماً أو مكرَ به “.خرَّجه الترمذيُّ. (جامع العلوم والحكم :35/ 9) وفي المحيط ومهر البغي في الحديث هو أن يؤاجر أمته على الزنا وما أخذه من المهر فهو حرام عندهما ، وعند الإمام إن أخذه بغير عقد بأن زنى بأمته ، ثم أعطاها شيئا فهو حرام ؛ لأنه أخذه بغير حق وإن استأجرها ليزني بها ، ثم أعطاها مهرها أو ما شرط لها لا بأس بأخذه ؛ لأنه في إجارة فاسدة فيطيب له وإن كان السبب حراما . ( البحر الرائق:8/33،مکتبہ رشیدیہ،کوئٹہ)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب