03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سودی بینک میں چوکیداری
61809اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

سوال:کافی عرصہ کوشش کرنے کے باوجود مجھے کوئی کام نہ مل سکا ۔اب چند دن پہلے ایک بینک میں چوکیدار کی ملازمت ملی ہے۔میرے ایک دوست نے مجھے بتایا ہے کہ جس بینک میں آپ ملازمت کر رہے رہیں وہ سود کا کام کرتا ہے اس لیے آپکی ملازمت جائز نہیں۔میرے لیےشریعت کا کیا حکم ہے؟میرے تین بچے ہیں اوربوڑھے والدین کی خدمت بھی میں ہی کرتا ہوں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سودی بینک کی وہ ملازمت جو براہ راست سودی معاملات سے وابستہ ہے وہ گناہ کے کام میں تعاون ہونے کی وجہ سے جائز نہیں البتہ وہ ملا زمت جو براہ راست وابستہ نہیں ان کی گنجائش ہے۔ ایک چوکیدار بھی چونکہ سودی معاملات سے براہ راست وابستہ نہیں ہوتا لہذا یہ ملازمت حرام تو نہیں لیکن اس بھی اجتناب بہتر ہے۔ اس لیے یہ ملازمت کرتے ہوئےکسی اور جگہ کام کی تلاش جاری رکھیں۔
حوالہ جات
قال الله تعالى {وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان} [المائدة: 2] صحيح مسلم (5/ 50) عن جابر قال لعن رسول اللہ صلى الله عليه وسلم آكل الربا وموكله وكاتبه وشاهديه وقال هم سواء الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 268) (قوله: لأنه إعانة على المعصية) ؛ لأنه يقاتل بعينه، بخلاف ما لا يقتل به إلا بصنعة تحدث فيه كالحديد، ونظيره كراهة بيع المعازف؛ لأن المعصية تقام بها عينها، ولا يكره بيع الخشب المتخذة هي منه، وعلى هذا بيع الخمر لا يصح ويصح بيع العنب. واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب