اسی روئی رکھنے کی حالت میں کئی دفعہ میں نے امامت بھی کی ہے۔آیا میری امامت درست ہے؟اور میری اقتدا میں پڑھی جانے والی نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جب تک آپ کو قطرہ باہر آنے کا یقین نہیں ہوا تب تک آپ کا وضو باقی رہا اور اِس وضو ء سے امامت بھی درست ہے اور پڑھائی جانے والی نمازیں بھی درست ہیں۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ: (ولا طاهر بمعذور) هذا (إن قارن الوضوء الحدث أو طرأ عليه) بعده (وصح لو توضأ على الانقطاع وصلى كذلك)، كاقتداء بمفتصد أمن خروج الدم.
(الدر المختار مع رد المحتار:1/ 578)