کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے مسجد کے لیے زمین وقف کی۔ایک دوسرے شخص نے کہا کہ میں اس پر مسجد تعمیر کراؤں گا،پھر دونوں نے باہم مل کر ایک انجینئر کو بلایا اور مسجد کا نقشہ اس طرح بنایا کہ اس کے چھت پر امام کی رہائش کے لیے ایک گھر بھی بنائیں گے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا مسجد جو اللہ کا گھر ہے اس کی چھت پر مکان تعمیر کرنا جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر وقف کرتے وقت کسی زمین میں مسجد کے اوپرامام کے مکان کی تعمیر کا ارادہ ہو تو جائز ہے،لیکن اگر ایک مرتبہ کسی زمین میں مسجد کی حدود متعین ہوجائے اس کے بعد اس کی چھت پر مکان کی تعمیر جائز نہیں،چونکہ مذکورہ صورت میں ابتدا ہی سے مسجد کی چھت پر مکان کی تعمیر کا ارادہ ہے، لہذا جائز ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ تعالی:" وبما ذكرناه علم أنه لو بنى بيتا على سطح المسجد لسكنى الإمام، فإنه لا يضر في كونه مسجدا ؛لأنه من المصالح."
(البحر الرائق:5/271،دار الکتاب الإسلامی)
وقال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:" لو بنى فوقه بيتا للإمام لا يضر؛لأنه من المصالح، أما لو تمت المسجدية، ثم أراد البناء،منع." ( الدر المختار:4/358،دار الفکر،بیروت)