جامعہ کے اطراف میں اساتذہ کے گھروں سے بکری چوری ہوئی ،کچھ دن بعد دیگربکریوں کے پاس شام کے وقت سیکورٹی گارڈزنے دوبندوں کومشکوک سمجھ کر پکڑا اوران کےوالدکوبلاکربات کی اورمشکوک افرادکوپولیس کے حوالے کرنے کاکہا،جس پران کے والدنے کہاکہ آپ ان کوپولیس کے حوالہ نہ کریں،ہم آپ کوچوری کردہ بکری کی قیمت دےدیتے ہیں،سیکورٹی گارڈز نے رقم وصول کرکے متعلقہ استاد کے حوالہ کردی جس کی بکری چوری ہوئی تھی۔
آپ حضرات سے اس بارے میں راہنمائی درکارہے۔
o
شرعی طورپرکسی پرالزام ثابت ہونے کے دوطریقے ہیں:یاتووہ شخص خود اقرارکرلےجس پرشبہ ہے یاگواہوں کے ذریعہ ثابت کردیاجائے کہ اس نے یہ کام کیاہےیاپھرعدالت یاپنچایت میں اس سے قسم لی جائےاوروہ قسم کھانےسے انکارکردے،اس کے علاوہ دیگرقرائن اورعلامات کے ذریعہ مددتولی جاسکتی ہے ،لیکن الزام ثابت نہیں کیاجاسکتا،لہذااگرمتعلقہ لوگ چوری کااعتراف کرتے ہیں،یاگواہوں کے ذریعہ چوری کاالزام ثابت ہوجاتاہے یاوہ قسم کھانے سے انکارکرکے صلح کی پیشکش کرتے ہیں توان سے بکری کی قیمت وصول کرناجائزہے،بصورت دیگران سے قیمت وصول کرناجائزنہیں۔