021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وکیل کا صدقات اور قربانی کا گوشت اپنے رشتہ داروں کو دینا
63928زکوة کابیانزکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان

سوال

اگر باہر ملک سے کوئی تعلق والا فقراء کے لیے پیسے بھیج دے اور وکیل کے لیے بھی حصہ متعین کردے، تو وکیل اپنے فقیر بھائی، بہن، والدہ اور اپنی بیوی کو اس رقم میں سے دے سکتا ہے یا نہیں؟ اسی طرح اگر قربانی کے لیے رقم بھیج دیں اور کہے کہ گوشت خود بھی استعمال کریں اور فقراء کو بھی دیں تو کیا وکیل حصے بناکر دیگر فقراء کے ساتھ اپنی فقیر والدہ، بھائی اور اپنی بیوی کو شریک کرسکتا ہے یا نہیں؟ جبکہ دونوں صورتوں میں موکل نے مطلق فقراء کو دینے کا کہا ہے، کوئی تخصیص نہیں کی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جی ہاں! وکیل اپنے فقیر بھائی، بہن، والدہ اور اپنی بیوی کو اس رقم اور قربانی کے گوشت میں سے دے سکتا ہے۔ الدر المختار (2/ 269):
حوالہ جات
وللوكيل أن يدفع لولده الفقير وزوجته لا لنفسه إلا إذا قال ربها ضعها حيث شئت.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب