021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
محرم الحرام میں تقریبات کرنا
64136جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

محرم الحرام کے مہینے میں شادی کرنا یا اسی طرح کے دیگر تقریابت کی کیا حیثیت ہے ، واقعہ کربلا کے پس منظر کو سامنے رکھتے ہوئےکیا یہ امور درست ہیں ؟؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

محرم الحرام قابل احترام اور با برکت مہینہ ہے ،اور سال کے دوسرے مہینوں کی طرح اس میں شادی وغیرہ کرنا جائز ہے، واقعۂ کربلا کی وجہ سے اس مہینے میں شادی وغیرہ کو ناجائز سمجھنا محض جاہلیت کا تصور اور گناہ ہے، لہٰذا ماہ محرم میں شادی بیاہ، دعوتِ ولیمہ،مکان اور کاروبار کی ابتدا وغیرہ تمام جائز امور انجام دئیے جاسکتے ہیں، اور یہ بلاشبہ جائز ہے۔
حوالہ جات
قوله تعالي[التوبة: 36]: {إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللَّهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللَّهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَكُمْ} سنن أبي داود (4/ 44): عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ»
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب