021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
لباس میں ریشم کا استعمال
64716جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کوٹ وغیرہ کی سلائی میں اندر جو استر وغیرہ لگایا جاتا ہے وہ عموما ریشم /بوسکی کا ہوتا ہے ۔مارکیٹ میں عموما یہ کپڑا چائنا سے آتا ہے ، اور دوکاندار کہتے ہیں یہ خالص ریشم نہیں ،تو اب اس کپڑے کا استعمال جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں کوٹ کے اندر استعمال ہونے والا ریشم اگر خالص نہ ہو یعنی ریشم کے کیڑےسے نکلا ہوا ریشم نہ ہوبلکہ مصنوعی ہو یعنی کیمیکل کے زریعہ بنایا گیا ہوتو اس کا پہننا جائز ہے ،اور اگر کوٹ میں استعمال ہونے والا ریشم خالص ہوتو اس کی دو صورتیں ہیں ، (۱)اگر اس کا تانا (وہ دہاگے جو کپڑا بننے میں لمبائی کی طرف ہوں ) ریشم کا ہو اوربانا(وہ دہاگے جو کپڑا بننے میں عرض کی طرف ہوں)سوت وغیرہ کا ہو،تو اس کا پہننا بھی جائز ہے۔ (۲)اور اگر کوٹ کا بانا ریشم کا ہو اور تانا سوت وغیرہ کا ہوتو وہ ریشم کے حکم میں ہے جس کا پہننا جائز نہیں۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية - (5 / 330) يجب أن يعلم أن لبس الحرير وهو ما كانت لحمته حريرا وسداه حريرا حرام على الرجال في جميع الأحوال عند أبي حنيفة رحمه الله تعالى وقال أبو يوسف ومحمد رحمهما الله تعالى لا يكره في حالة الحرب ويكره في غير حالة الحرب... أما ما كان سداه حريرا ولحمته غير حرير فلا بأس بلبسه بلا خلاف بين العلماء وهو الصحيح وعليه عامة المشايخ رحمهم الله تعالى.. وما كان من الثياب الغالب عليه القز كالخز ونحوه لا بأس تبيين الحقائق - (6 / 14) حَرُمَ لِلرَّجُلِ لَا لِلْمَرْأَةِ لُبْسُ الْحَرِيرِ إلَّا قَدْرَ أَرْبَعِ أَصَابِعَ...
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب