67422 | خرید و فروخت کے احکام | خرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
عام طور پر دوکان دار خاص طور پرمٹهائی والے، مٹھائی کے ڈبے کی قیمت مٹھائی والی ہی لگاتے ہیں۔
مثلاََ:برفی کا ریٹ 500روپے فی کلو ہے،(اور ڈبے کا وزن 100گرام ہے)تو تولتے وقت ڈبے کو بھی اسی قیمت سے تولا جاتا ہے،یعنی 900گرام برفی کا وزن ہوتا ہے اور 100گرام ڈبے کا وزن ہوتا ہے۔
برائے مہربانی اس کی وضاحت فرما دیں۔اور فقہی تکییف بھی بتا دیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر یہ واضح طور پر بتا دیا جائے کہ ڈبےکا ریٹ مٹھائی والا ریٹ ہی ہوگا،یا اس بات کا عام رواج ہو چکا ہوجیسا کہ آج کل ایسا ہی ہوتا ہے تو یہ جائز ہے کیونکہ اس صورت میں خرید و فرخت کرنے والوں کے درمیان جھگڑے کا امکان نہیں ہے۔البتہ اگر اس بات کو دوکان دار نے صراحتاََ نہ بتایا ہو یا اس ڈبے کا وزن بھی عام رواج سے زیادہ ہو تو پھر ڈبے کو مٹھائی والی قیمت پر بیچنا جائز نہیں ہوگا۔
جاننا چاہیے کہ ایسے ڈبے چونکہ مٹھائی کے ساتھ تجارتی مال کے طور پر بیچے جا رہے ہوتے ہیں۔اس لیےان کے سٹاک پر بھی باقی مال کے ساتھ زکوۃ آئے گی۔
حوالہ جات
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | متخصص | مفتیان | ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب |