70721 | طلاق کے احکام | الفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان |
سوال
19 نومبر 2020 کو میرے سسرال والے بالخصوص میرے سسر سلطان محمد نے مجھے ایک اسٹامپ پیپر پر خلع کا حکم نامہ پکڑا دیا ہے ، میری اہلیہ اب اپنے باپ کے گھر میں ہے ،اس خلع پر راضی نہیں ہے ،
اب پوچھنا یہ ہے کہ اس زبردستی خلع کی کیا حیثیت ہے ؟
اسلامی نقطہ نگاہ سے میری رہنمائی فرمائیں ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چونکہ آپ نے خلع نامہ پڑھ کر اس پر دستخط کردیا ہے ،اس سے ایک طلاق بائن واقع ہوگئی ،اور دونوں کا نکاح ختم ہوچکا ہے ۔ آپس کی رضامندی سےنئے مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے ۔اگر دوبارہ نکاح کے لئے لڑکی راضی ہے تو لڑکی کے والد کا اس میں روکاوٹ ڈالنا درست نہیں ۔
حوالہ جات
{وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَلِكَ إِنْ أَرَادُوا إِصْلَاحًا وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ وَاللَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (228)} [البقرة: 228]
{وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ ذَلِكَ يُوعَظُ بِهِ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكُمْ أَزْكَى لَكُمْ وَأَطْهَرُ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ (232) } [البقرة: 232،]
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
١۳ ربیع الثانی ١۴۴۲ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |