021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حکومت کو اسکول کے لیے زمین دینے والے استحقاق خاص کا دعوی
77352جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ1:ایک شخص نے حکومت کو سکول بنانے کیلئے زمین دی ہےجس پرحکومت نے سکول بنایا ہے،بعد میں کسی دوسرے شخص نے حکومت سے اسی سکول کا کوئی ٹھیکہ منظورکرایا تو مالک زمین نے دعوی کیا کہ سکول میری زمین پرہے،لہذا ٹھیکہ کا حقدار میں ہوں،کسی دوسرے کوٹھیکہ کا حق نہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ ٹھیکہ کا حقدار کون ہے،مالک زمین یا جس شخص نےحکومت سے اسے منظور کرایا ہے؟جبکہ ہمارے ہاں عرف یہ ہے کہ جس کی زمین میں سکول بنا ہوٹھیکہ بھی اسی کودیاجاتا ہے،اگر کسی دوسرے کو ٹھیکہ مل جائے تو مالک زمین اس شخص کےساتھ معاملہ بھی کرتا ہے۔ 2: سکول کی کوئی نوکری آئی تو مالک زمین مستحق ہے یا کوئی اور شخص بھی ملازم ہوسکتا ہے،جبکہ عرف یہ ہے کہ جس نے زمین دی ہو نوکری بھی اسی کو دی جاتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مستفتی کی وضاحت کے مطابق "زمین دینے والے کے ٹھیکہ یا ملازمت کے استحقاق کا کوئی حکومتی قانون نہیں اور علاقہ کاعرف بھی صرف پچیس فیصد تک امکانی ترجیح کا ہے"،نیزمحکمہ تعلیم کا نظام بھی محکمہ اوقاف سے الگ ہےلہذا نہ تو یہ وقف ہے اور نہ ہی اس طرح کے عرف کی بنیاد پر یہ ہبہ بالعوض قرار دیا جاسکتا ہے،بلکہ ہبہ محض ہے،لہذاجب اسکول بنانے میں  حکومت خود مختار ہےاور سکول کی مالک بھی وہی ہے تو اس بارے میں ٹھیکہ یا نوکری کے استحاق کے مروجہ جزوی امکانی عرف کا کوئی اعتبار نہیں، بلکہ خود عاقد ( حکومت) کی تصریح اور رضامندی کا اعتبار ہوگا، جو بھی اس ٹھیکے کو ایمانداری کے ساتھ انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہو اسے ہی دے سکتی ہے،البتہ اگر خود مالک زمین میں ٹھیکہ داری کے معاہدہ کودیانتداری کے ساتھ انجام دینے کی اہلیت وصلاحیت موجودہواور اسی طرح نوکری کرنےکی اہلیت وقابلیت موجود ہو تو ایسی صورتوں میں عرف کی وجہ سےزمین کے مالک کو ترجیح ہوگی،لیکن قابلیت کی بنیاد پرکسی دوسرے کے ساتھ بھی معاملہ جائز ہوگا۔

 البتہ اگر  اس طرح کا معاملہ محکمہ اوقاف کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ ہواوراستحقاق ٹھیکہ یا ملازمت کا عام عرف بھی ہو اور اہلیت استحقاق بھی ہو تو ایسی صورت میں واقف کو ترجیح دینا لازم ہوگا۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۲۴ ذی الحجہ۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب