80229 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
کیافرماتے ہیں مفیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بندہ نے2019 میں ایک گھر بغرض تجارت خریدلیاتھا اورتین سال گزرنے کے بعد2023 میں فروخت کردیا،اب پوچھنایہ ہے کہ اس گھر پرزکوۃ واجب تھی یانہیں؟ اور کس حساب سے زکوۃ لازم تھی ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
جس مکان کوفروخت کرنے کی نیت سے خریداجائے تووہ مال تجارت میں آتاہے،اس لئے اگرآپ پہلے سے صاحب نصاب تھے تواس مکان کی مارکیٹ ویلیوکوبھی دیگراموال زکوۃ میں شامل کرکے حساب کرناضروری تھا،اوراگرپہلے صاحب نصاب نہیں تھے،اس مکان کو خریدنے کے بعدصاحب نصاب بنے ہیں توسال گزرنے پراس مکان کی جوبھی مارکیٹ میں قیمت تھی تواس اعتبارسےکل مالیت کااڑھائی فیصد زکوۃ میں دیناضروری تھا۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محمد اویس
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۶/ذی قعدہ ۱۴۴۴ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |