03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
خریدے گئےپلاٹ کی سال میں اداکرہ قسطیں نصاب سےمنہا کی جائیں گی۔
81973زکوة کابیانان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی

سوال

حضرت! مجھے زکوۃ سے متعلق معلوم کرنا ہے۔ رقم کی صورت میں 70,000 ہے اور تین مہینے گزر گئے اور رقم استعمال میں رہتی ہے۔ جیولری گولڈ کی صورت میں 24 گرام ہے سال سے زیادہ گزر گیا ۔ پلاٹ انسٹالمنٹ میں خریدا ہے، کل مالیت 772,500 سال گزرگیا ہے اور اب تک ٹو ٹل رقم 255,000 قسط دیا گیا ہے۔ کیا اس صورت میں زکو ۃ بنتی ہے؟ اور زکوۃ کتنی دینی ہوگی ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسؤلہ میں  تین قسم کے اموال زکوۃ  ہیں ۱۔ ستر ہزار کی مقدار میں نقدی ۲۔ ۲۴ گرام کی مقدار میں سونا ۳۔772500 مالیت کاپلاٹ، بشرطیکہ تجارت کی نیت سے خریدا ہو،لہذا اگر آپ کو اپنے صاحب نصاب ہونے کی تاریخ یاد ہو تو اسی تاریخ پر اور یاد نہ ہونے کی صورت میں محتاط اور تقریبی اندازے سے کوئی تاریخ متعین کر کے اس پر اپنے پاس موجود اموال کے حساب سے زکوۃ اد کریں اور زکوۃ ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ  تجارت کی نیت سے خریدنےکےساتھ قبضہ کرنے کی صورت میں خریدے گئےپلاٹ کی باقی قیمت  میں سےایک سال کی  آپ کے ذمہ واجب الاداء قسطوں کی جو مجموعی مقدار بنے اس کو موجودہ اموال زکوۃ کی  مارکیٹ ریٹ کے مطابق مالیت سے منہا کیا جائے گا ،اس کے بعد دیکھا جائے گا کہ سال پورا ہونے پرموجود اموال زکوۃ بقدر نصاب ہوں تو ان کے مالیت کےچالیسویں حصہ کی ادائیگی( 2٫5 فیصد) بطورزکوۃ فرض ہوگی، ورنہ نہیں۔واضح رہے کہ صورت مسؤلہ میں پلاٹ پرقبضہ نہ ہونے کی صورت میں پلاٹ کی زکوۃ لازم نہیں ہوگی۔

حوالہ جات

۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۳ذی الحجہ۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب