71037 | ہبہ اور صدقہ کے مسائل | ہبہ واپس کرنے کابیان |
سوال
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میری بیوی نے مجھے اپنا سونا اپنی رضا مندی سے ہدیہ کیا اور صراحت کی کہ میں آپ کو اپنا سونا بطور ہدیہ دیتی ہوں ، اب وہ مجھ سے اپنا سونا واپس مانگ رہی ہے ۔ کیا مجھ پر یہ سونا واپس کرنا واجب ہے ؟ رہنمائی فرمائیں ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر میاں بیوی ایک دوسرے کو کوئی چیز بطور ہدیہ دے، تواس کی واپسی کا مطالبہ درست نہیں ، لہذا اگر آپ کی بیوی نے واقعتاً سونا آپ کو دلی رضا مندی سے ہدیہ کیا تھا تو اسے واپس کرنا واجب نہیں ۔
حوالہ جات
قال العلامۃ نظام الدین رحمہ اللہ : وإذا وھب أحد الزوجین لصاحبہ لا یرجع فی الھبۃ وإن انقطع النکاح بینھما .(الفتاوی الھندیۃ :4/432)
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ :فلو وھب لامرأۃ ثم نکحھا رجع ، ولو وھب لامرأتہ لا .
(درالمختار:8/512)
قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ: قولہ: والزای الزوجیۃ أی الزوجیۃ مانعۃ من الرجوع ؛لأن المقصود فیھا صلۃ الرحم أی الإحسان کما فی القرابۃ.(البحرالرائق:7/294)
سردارحسین
دارالافتاء،جامعۃ الرشید ،کراچی
27/جمادالاولی/1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سردارحسین بن فاتح رحمان | مفتیان | ابولبابہ شاہ منصور صاحب / شہبازعلی صاحب |