87090 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
میری وائف (Wife) عفر اثمین کا انتقال ہو چکا ہے جس سے میری کوئی اولاد نہیں ہے۔ عفر اثمین کے والد حیات ہیں اور والدہ کا بھی انتقال ہو چکا ہے۔ عفر اثمین کے دو (2) بھائی اور تین (3) بہنیں حیات ہیں۔ ہماری جائیداد میں عفر اثمین کے نام سے ایک عدد مکان کراچی میں موجود ہے۔ شرعی اصولوں کے مطابق وراثت کے حصہ دار کا تعین کیا ہوگا ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ وضاحت کے مطابق عفرثمین کی میراث تقسیم کرنےکاشرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہوتواسےاداکرنےکےبعد،یامرحومہ نےکوئی جائزوصیت کی ہوتواسےایک تہائی ترکہ میں نافذکرنےکےبعد،باقی میراث دو حصوں میں تقسیم کرکے آدھا حصہ مرحومہ عفرثمین کے شوہر کو، باقی آدھا حصہ مرحومہ کے والد کو ملے گا۔ فیصد کے اعتبار سےمرحومہ عفرثمین کے شوہر کو پچاس فیصد ، اور باقی پچاس فیصد مرحومہ کے والد کو ملے گا۔
مرحومہ سے رشتہ |
عددی حصہ |
فیصدی حصہ |
شوہر |
½ |
50% |
والد |
½ |
50% |
حوالہ جات
ﵟوَلَكُمۡ نِصۡفُ مَا تَرَكَ أَزۡوَٰجُكُمۡ إِن لَّمۡ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٞۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٞ فَلَكُمُ ٱلرُّبُعُ مِمَّا تَرَكۡنَۚ مِنۢ بَعۡدِ وَصِيَّةٖ يُوصِينَ بِهَآ أَوۡ دَيۡنٖۚ ﵞ
زاہد خان
دار الافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
11/رمضان 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | زاہد خان بن نظام الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |