| 79571 | طلاق کے احکام | الفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان |
سوال
شفیق کے دل میں طلاق کے بارے میں خیالات آرہے تھے شفیق کے دل میں خیال آیا کہ شفیق کی طلاق ہو گئی ہے شفیق نے زبان سے کہا غلطی ہوگئی کیا اس طرح شفیق کی طلاق کا اقرار ہو گیا جبکہ یہ اقرار اس نے غلط فہمی میں کیا تھا غلطی ہو گئی لفظ کہنے سے شفیق کے نکاح کا کیا بنے گا.
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
"غلطی ہوگئی"صرف یہ لفظ اقرارطلاق پرمشتمل نہیں،اس لیےاس سےنہ دیانۃ طلاق ہوئی ہے،نہ قضاء،اگرچہ اس کلام کامقصددل میں وقوع طلاق کےخیال سےوقوع طلاق کی تصدیق ہو۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۷رجب۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |


