03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
غلط فہمی کی وجہ سے غلط اقرار طلاق سے طلاق نہیں ہوگی۔
79571طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

شفیق کے دل میں طلاق کے بارے میں خیالات آرہے تھے شفیق کے دل میں خیال آیا کہ شفیق کی طلاق ہو گئی ہے شفیق نے زبان سے کہا غلطی ہوگئی کیا اس طرح شفیق کی طلاق کا اقرار ہو گیا جبکہ یہ اقرار اس نے غلط فہمی میں کیا تھا غلطی ہو گئی لفظ کہنے سے شفیق کے نکاح کا کیا بنے گا.

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

"غلطی ہوگئی"صرف یہ لفظ اقرارطلاق پرمشتمل نہیں،اس لیےاس سےنہ دیانۃ طلاق ہوئی ہے،نہ قضاء،اگرچہ اس کلام کامقصددل میں وقوع طلاق کےخیال سےوقوع طلاق کی تصدیق ہو۔

حوالہ جات

۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۷رجب۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب