03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدکوناجائزکام سےکیسے منع کیاجائے؟
89025جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

میرے والد نے میرے بچہ کے ساتھ بد فعلی کی اور اس کے بعد میں نے  یہ بات اپنی امی کو بتائی، امی نے والد صاحب کو بتایا کہ آپ کی صاحب زادی ایسے بول رہی ہے، میرے والد صاحب نے میرےاوپر طرح طرح کے الزامات لگائے، میں اپنے بچہ کی سائیڈ اس لیے لے رہی ہوں کہ میرے والدین نے کام کرنے والے لوگ رکھےہوئے ہیں، نوکر بھی یہی بولتے تھے کہ ہمارے ساتھ بھی یہی ہوا ہے، اس لیے مجھے اپنے بچہ کی بات پر یقین ہے اس بات کو سات مہینے ہو گئے ہیں اور سات مہینے سے وہ لوگ مجھے بہت تنگ کر رہے ہیں ،میں نے ان سے بات چیت چھوڑ دی ہے، اب لوگ مجھے کہتے ہیں کہ اپنے والد صاحب سے معافی مانگو ،جبکہ میرے بچہ کے ساتھ بدفعلی ہوئی ہے، میں چاہتی ہوں کہ اس زیادتی کوختم کروں،اس کے بعد کسی بچہ کے ساتھ ایسا نہ ہو تو کیا میں نے اپنی امی کویہ بتاکرغلطی کی ہے،میں نے کسی  پرالزام تونہیں لگایا، میں نے ایک بات بتائی کہ میرے بچہ کے ساتھ ایسا ہوا ہے، سب مجھے کہتے ہیں کہ اپنے والد سے معافی مانگو، اگر میں نے اپنے والد سے معافی مانگ لی تو ان کا یہ ظلم جاری رہے گا ،مجھے بتائیں کہ مجھے کیاکرنے کی ضرورت ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

والدین کارشتہ انتہائی نازک اوراحترام کاتقاضاکرتاہے،اگروالدین  میں سے کوئی غلطی یاگناہ میں مبتلاہوجائے تواس کی اصلاح کے لئے حکمت،تحمل اورسمجھداری کی ضرورت ہوتی ہے،ایسے معاملہ میں جذباتی ردعمل مسئلہ کوحل کرنے کے بجائے مزیدخراب کردیتاہے۔صورت مسؤلہ میں بہتر یہ تھاکہ معاملہ حکمت  اورکسی قابل اعتماد اورسمجھدارشخص کی راہنمائی میں حل کیاجاتا،تاکہ گھرکاماحول خراب نہ ہوتا اوردلوں میں رنجشیں پیدانہ ہوتی، بہرحال مناسب یہ ہے کہ آپ احترام کے دائرہ میں  رہتے ہوئے والد سے رسمی طورپر معذرت کرلیں،اس کامقصدآپ کاغلط ہونانہیں،بلکہ گھر اورخاندان کے ماحول کو پرسکون بنانا اوروالدکی اصلاح کے دروازے کھلے رکھناہے،والدکی اصلاح کے لئےظاہری اسباب اختیارکریں کہ گھرمیں دینی ماحول پیداکریں،مستندعلماء کے بیانات سنانے کااہتمام کریں،دعاکومعمول بنائیں اوربچوں کی ملاقات والد سے اپنی نگرانی میں کروائیں تاکہ احتیاط بھی رہے اورتعلق بھی  برقرارہے۔

حوالہ جات

..

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

  ۲۳/جمادی الاولی۱۴۴۷ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب