03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
محض ارادہ کرنے سے قسم منعقد ہوجاتی ہے؟
89334قسم منت اور نذر کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

  کسی شخص نے ارادہ کیا کہ وہ 30 دن تک کوئی نماز قضا نہیں کرے گا۔ اگر بیچ میں کوئی نماز قضا ہوئی تو اس کے بعد نئے سرے سے 30 دن دوبارہ شمار ہوں گے۔ اور اگر وہ تیس دن تک یہ کام کرنے میں کامیاب رہا، تو پھر اس کے بعد کسی جگہ رشتے کی بات کرے گا۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ یہ شخص اگر بیچ میں ارادہ توڑتا ہے، تو کیا اس پہ کفارہ لازم آئے گا؟ کیونکہ اس نے کوئی قسم نہیں کھائی، صرف ارادہ کیا تھا۔ اور کیا 30 دن تک بیچ میں وہ کوئی دوسرا کام کرسکتا ہے یہ شرط پوری ہونے سے پہلے، یا اسے ہر حال میں یہ کام کرنا ہی ہوگا؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بیان کردہ صورت میں محض نماز قضاء نہ کرنے کا ارادہ کیا گیا ہے، یہ کوئی قسم نہیں ہے۔ البتہ اس پر پابندی کرنا لازم ہے، اگر پابندی نہ ہوسکے تو کفارہ وغیرہ لازم نہیں۔

حوالہ جات

ردالمحتار:  (ج:3، ص:704، ط: ایچ ایم سعید)

"وركنها اللفظ المستعمل فيها."

البحر الرائق:  (ج:4، ص:465، ط:دار الكتب  العلمية)

  "و ركنها اللفظ المستعمل فيها و شرطها العقل و البلوغ والإسلام."

سید سمیع اللہ شاہ سید جلیل شاہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی

18/ جمادی الاخری/1447ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید سمیع اللہ شاہ بن سید جلیل شاہ

مفتیان

شہبازعلی صاحب / فیصل احمد صاحب