03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تجدید نکاح کے بعد شک اور وسوسےکا حکم
79540طلاق کے احکامطلاق دینے اورطلاق واقع ہونے کا بیان

سوال

السلام علیکم مفتیانِ کرام براہ مهربانی مسلے کا سوال ، جواب اور میری باقی تفصیلات کو عام عوام کے لیے انٹرنیٹ یا کهیں پر شیئرنھیں کیا جائے۔ کچھ عرصہ قبل میرے اور بیوی کے درمیان کچھ حالات خراب تھے ایک دن اسی پریشانی کی حالت میں نھانے چلا گیا اور غسل خانہ میں شاور کھول کر اکیلا نھاتے ھوئے غیر دانستہ اور بلا ارادہ اس جملہ کی ایک بار منہ میں بڑبڑاهٹ کی وہ جملہ یہ ھے "اچھا ٹھیک هے میں چھوڑتا هوں کسی اور سے نکاح کرے گی تو پھر پتہ چلے گا هاں ٹھیک هے هاں ٹھیک هے" کیونکہ شاور کے پانی کی اپنی آواز بھی هوتی ھے اور میں کیوں کہ منہ میں بڑبڑا رها تھا تو پورے وثوق سے نھیں که سکتا کہ میرے کانوں نے جو میں نے بولا وہ سنا تھا یا نھیں کبھی گمان هوتا ھے کہ سنا هے اور کبھی گمان هوتا هے کہ میرے کانوں میں آواز نهیں پهنچی اتنی هلکی کچھ مفتی حضرات سے پوچھا اس مسئلہ کے بارے میں تو کسی نے فرمایا کہ رجوع کرلیں کافی هے اور ایک دارالعلوم کراچی کے عالم نے فرمایا کہ احتیاط کے پیش نظر دوبارہ نکاح کریں حق مهر کے ساتھ اور گواهوں کی موجودگی میں اور اب دو طلاقوں کا اختیار ره گیا ھے میں نے بیوی سے کوئی حیلہ بھانہ کرکے اس کو دوبارہ نکاح پر بخوشی آمادہ کرلیا بغیر اصل وجہ بتائےدو مرد حضرات جو کہ همسایوں میں رھتے تھے پردے کے پیچھے تھے ان کی موجودگی میں حق مهر کے ساتھ تین بار ایجاب و قبول کر لیا اهلیہ نے اب مجھے یہ یاد نہیں کہ میں نے تین چار ماہ کے اندر رجوع کرلیا کہ نہیں لیکن جو یہ نکاح دوبارہ میں نے کیا تھا یہ غالبا پانچ یا چھ مہینے بعد ہی کیا تھا اب دل میں وسوسے آتے ھیں کہ کوئی پریشانی کی بات تو نهیں - برائے مهربانی رهنمائی فرما دیجئے جزاک اللّه خیرا وعلیکم السلام

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب آپ نےدوبارہ نکاح کرلیاہےتواب کسی قسم کی پریشانی کی ضرورت نہیں۔

 

حوالہ جات

۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۶رجب۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب