03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شرمگاہ کو منہ لگانے کا حکم
89085جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

میری بیوی ازدواجی تعلق کے دوران ایسی خواہش ظاہر کرتی ہے جو حیاء کے خلاف ہے، یعنی وہ چاہتی ہے کہ میں اپنے جسم کے ناپاک حصے کے قریب اسے آنے دوں (منہ سے چھونے کی حد تک) جبکہ میں اس بارے میں شرعی طور پر مطمئن نہیں ہوں۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ شریعتِ مطہرہ کی روشنی میں ایسا عمل جائز ہے یا نہیں؟ اگر مکروہ یا ناجائز ہے تو کیا اس پر گناہ ہوگا؟ اور شوہر کو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے جب بیوی بار بار ایسی خواہش ظاہر کرے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یہ عمل سخت ناپسندیدہ ہے، نیز اگرنجاست  منہ میں چلی گئی تو ناجائز بھی ہوجائے گا۔لہذا بیوی کو منع کردیں۔

حوالہ جات

وفي الهندية(5/372):

في النوازل: إذا أدخل الرجل ذكره في فم امرأته، قد قيل: يكره، وقد قيل: بخلافه كذا في الذخيرة.

وفي المحيط البرهاني(134/8)إدارة التراث الإسلامي لبنان:

إذا أدخل الرجل ذكره في فم امراته يكره ؛لإنه موضع قراءة القرآن فلا يليق به إدخال الذكر فيه. وقد قيل بخلافه أيضاً.

 

 احسان اللہ گل محمد

 دارالافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی

 24/5/7144ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان ولد گل محمد

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب