| 88980 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | کرایہ داری کے جدید مسائل |
سوال
مسجد کی جگہ پر چند دکانیں بنائی گئیں، ان میں سے دکان بیوٹی پارلر کے لیے دی گئی، اس کا کرایہ مسجد پر خرچ کیا جاتا ہے، اس کو ایک عورت چلا رہی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا اس کا کرایہ مسجد پر خرچ کرنا جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر بیوٹی پارلر میں شرعی شرائط کالحاظ رکھا جاتا ہو، مثلاً: وہاں کا ماحول غیر شرعی نہ ہو، مردوں سے اختلاط نہ ہو، پردے کا اہتمام ہو، پارلر صرف عورتوں کی زیب و زینت کے لیے مختص ہو، کسی ناجائز کام کا ارتکاب نہ ہو جیسے: عورتوں کے دانت باریک کرنا، سر کے بالوں کا کاٹنا، غیر شرعی بھنویں بنوانا، اعضاءِ مستورہ کا کھلنا وغیرہ۔ تو ان شرائط کے ساتھ بیوٹی پارلر کی اجازت ہوگی اور اس کی کمائی حلال ہے اور اس کو مسجد میں خرچ کرنا بھی جائز ہے۔
البتہ اگر اس میں اوپر ذکر کیے گئے شرعی احکام کی رعایت نہ رکھی جاتی ہو تو اس صورت میں جس قدر خلاف شرع کام ہوں گے ان کے بقدر آمدن ناجائز ہو گی اور اتنے فیصد دکان کا کرایہ بھی ناجائز ہو گا، جس کا مسجد پر خرچ کرنا جائز نہیں۔ نیز ایسی صورت میں مسجد کی دکان بیوٹی پارلر کے لیے کرایہ پر دینا بھی جائز نہیں۔ اس لیے مسجد کی انتظامیہ کو چاہیے کہ اس دکان میں مذکورہ بالا شرعی احکام کی رعایت کروائیں، بصورتِ دیگر اس عورت سے کرایہ داری کا معاہدہ ختم کر کے یہ دکان کسی اور جائز کام کے لیے کرایہ پر دیں۔
حوالہ جات
صحیح البخاری (ج 4 ص 2654 رقم 5933 باب الوصل فی الشعر ط: البشریٰ):
عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ ، عن النبی ﷺ قال لعن اللہ الواصلۃ و المستوصلۃ و الواشمۃ و المستوشمۃ
و فیہ ایضاً : عن علقمۃ ، قال لعن عبد اللہ الواشمات والمتنمصات والمتفلجات للحسن المغیرات خلق اللہ ،(ج 4 ص 2655 رقم 5939 باب المتنمصات ط: البشریٰ )
و فیہ ایضاً : عن ابن عباس رضی اللہ عنھما قال ، لعن رسولﷺ المتشبھین من الرجال بالنساء و المتشبھات من النساء بالرجال. ( ج 4 ص 2640 باب المتشبھین بالنساء و المتشبھات بالرجال )
الفتاویٰ الھندیة (ج 5 ص 358 الباب التاسع عشر کتاب الکراھیۃ ط ماجدیہ ):
و لو حلقت المرأۃ رأسھا فأِن فعلت لوجع أصابھا لابأس بہ و أِن فعلت ذلک تشبھا بالرجل فھو مکروہ ،کذا فی الکبریٰ .
الفتاویٰ الھندیة (ج 5 ص358 باب التاسع عشر کتاب الکراھیہ ط ماجدية ):
و لا بأس بأخذ الحاجبین و شعر و وجھہ مالم یتشبہ بالمخنث ، کذا فی الینابیع .
الدر المختار (ج 2 ص360 فصل فی اللبس ط سعید ):
إذا ثبت کراھۃ لبسھا للتختم ثبت کراھۃ بیعھا و صیغھا لما فیہ من الإعانۃ علی ما لا یجوز و کل ما أدیٰ إلی مالا یجوز لا یجوز .
محمد نعمان خالد
دارالافتاء جامعة الرشیدکراچی
18/جمادی الاولیٰ1447ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد نعمان خالد | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب |


