021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تعلیم حاصل کرنےکےلیےعورتوں کاگھرسےباہرنکلنا
70859جائز و ناجائزامور کا بیانپردے کے احکام

سوال

سوال:اگرعورت کو(نوکری کےلیےنکلنےکی)اجازت نہیں ہےتوپھرخواتین یالڑکیاں تعلیم کی غرض سےاسکول کالج یایونیورسٹی جاتی ہیں کیاوہ جائزہے؟اوراگراسی شعبہ میں نوکری کرے یعنی استانی کےطورپریاتعلیم کےشعبہ میں ہی کوئی اورعہدہ پرفائزہوتوکیاحکم ہے؟

 

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تعلیم کی غرض سےنکلنےکی صورت میں بھی بہترہےکہ وہ کسی ایسی ادارےمیں جائےجہاں شرعی حدودکی رعایت کی جاتی ہو،آج کل کےمخلوط  نظام میں  پردہ کامکمل انتظام اورپابندی کرنااوبدنظری سے بچنا بہت مشکل ہےاورمخلوط نظام  کے مفاسد بھی بہت سامنے آرہے ہیں،اس لئے مخلوط نظام  میں جانا بہترنہیں ہے،تاہم اگرگھرکے اخراجات میں بہت دقت پیش آرہی ہواوراس کے برے اثرات بچوں کی پرورش اوردینی تربیت پربھی پڑرہے ہوں تومندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ جانے کی گنجائش ہے :

۱۔ پردے کامکمل اہتمام ہو۔

۲۔ خوشبولگاکراورمزین ہوکرنہ جائیں ۔

۳۔مردوں سے بقدرضرورت بات چیت سے زائد بے تکلفی اورہنسی مزاح سے سخت اجتناب کریں ۔

سابقہ شرائط کی رعایت رکھتے ہوئےاگرکوئی عورت کسی مخلوط ماحول میں نوکری کرےیعنی استانی کےطورپریاتعلیم کےشعبہ میں ہی کسی  اورعہدہ پرفائزہوتواس کی اجازت ہے اوراس کی کمائی بھی حلال ہوگی۔

حوالہ جات
"فتاوى قاضيخان1/ 217:وإذا أرادت المرأة أن تخرج إلى مجلس العلم بغير إذن الزوج لم يكن لها ذلك فأن وقعت لها نازلة فسألت زوجها وهو عالم فأخبرها بذلك ليس لها أن تخرج بغير إذنه وأن كان الزوج جاهلاً وسأل عالماً عن ذلك فكذلك وأن امتنع الزوج عن السؤال كأن لها أن تخرج بغير إذنه لأن طلب العلم فيما يحتاج إليه فرض على كل مسلم ومسلم فيقدم على حق الزوج وأن لم يقع لها نازلة وأرادت أن تخرج على مجلس العلم لتتعلم مسائل الصلاة والوضوء فأن كأن الزوج يحفظ تلك المسائل ويذكر لها ذلك ليس لها أن تخرج بغير إذنه فأن كأن الزوج لا يحفظ المسائل فالأولى له أن يأذن لها بالخروج فأن لم يأذن فلا شيء عليه ولا يسع لها أن تخرج بغير إذنه ما لم يقع لها نازلة۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

11/جمادی الاولی  1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب