73364 | جائز و ناجائزامور کا بیان | جائز و ناجائز کے متفرق مسائل |
سوال
سوال:اگر لڑکی کا حق مہر لکھا ہے اور لڑکی کا جو جہیز ہے جو لڑکی کے والدین نے دیا تھا،کیا طلاق کے بعد وہ لینے کی لڑکی حق دار ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
والدین کی طرف سے ملنے والے جہیز پر عورت کی ملکیت ہوتی ہے لہذا طلاق کے بعد عورت جہیز لینے کی مکمل حقدار ہے۔
طلاق کے بعدعورت کو لکھا ہوا مہر مکمل یا آدھا ملے گا۔ مکمل اس صورت میں کہ اگر عورت کے ساتھ مرد نے ہمبستری کی ہو یا خلوتِ صحیحہ میسر آ گئی ہو، پھر طلاق دی تو عورت کو مکمل مہر ملے گا۔ ( خلوتِ صحیحہ:مرد و عورت دونوں ایسی جگہ میں تنہا جمع ہوں جہاں ازدواجی تعلقات قائم کرنے میں کوئی حسی، شرعی یا طبعی مانع نہ ہو، اگرچہ ایسی تنہائی کے باوجود ازدواجی تعلق قائم نہ کیا ہو۔)
اور اگر عورت کے ساتھ مرد نے ہمبستری نہ کی ہو یا خلوتِ صحیحہ میسر نہ آئی ہو،پھر طلاق دی تو عورت کو مقرر کردہ مہر کا نصف ملے گا۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 585)
فإن كل أحد يعلم أن الجهاز ملك المرأة وأنه إذا طلقها تأخذه كله، وإذا ماتت يورث عنها ولا يختص بشيء منه.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 102)
(وتجب) العشرة (إن سماها أو دونها و) يجب (الأكثر منها إن سمى) الأكثر ويتأكد (عند وطء أو خلوة صحت).....(و) يجب (نصفه بطلاق قبل وطء أو خلوة).
محمد عبدالرحمن ناصر
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
04/11/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |