03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مختلف اوقات میں تین طلاق دی توطلا ق مغلظہ ہوگئی
85168طلاق کے احکامتین طلاق اور اس کے احکام

سوال

سوال: میرا نام سید احسن علی ہے۔ میں نے اپنی زوجہ کو اپریل 2022میں پہلی طلاق (یعنی ایک دفعہ بولا تھا میسج پر)  غصے کی حالت میں دی تھی اس کے بعد میں نے رجوع کر لیا تھا ۔ پھر کچھ ان بن ہوئی ہم دونوں کےدرمیان ستمبر 2022 کال پر میں نے اس کو دوسری دفعہ طلاق دی وہ بھی غصے میں، پھر 3 دن بعد رجوع کر لیا تھا، پھر اب ہم دونوں کے درمیان ان بن ہوئی کال پر جس پر 24-09-04 کو میں نے غصے کی حالت میں تیسری بار  کال پر اس کو چار دفعہ طلاق کا لفظ بولا اور 2 بارواٹس اپ وائس پر بھی بولا۔

میری 5 سال کی بیٹی ہے ،میں دوبارہ رجوع کرنا چاہتاہوں،کیا اس بار یہ ممکن ہے؟ وجہ یہ ہے کہ  سابقہ بیوی اپنے بھائی کے گھر میں رہتی ہے ،وہاں کا ماحول اچھا نہیں ہے،اس کے بھائی نے اس پر ہاتھ بھی اٹھایا ہے  اور مجھے اپنی غلطی پر شرمندگی ہے ، میری سابقہ بیوی بھی یہ ہی چاہتی ہےکہ کوئی حل نکل آئے،  اگر یہ ممکن ہے تو اصلاح فرمائیں تاکہ ہم رابطہ کر سکیں اور بیٹی کی زندگی پر کوئی اثر نہ پڑے۔

مجھے یاد نہیں پہلی اور دوسری دفعہ کیا الفاظ استعمال کیے، مجھے جتنا یاد ہے  میرے یہ الفاظ تھے کہ میں تمھیں طلاق دیتا ہوں اور تیسری دفعہ بھی یہ ہی بولا ۔ میں تمھیں طلاق دیتا ہوں )

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں تین طلاق مغلظہ واقع ہوگئی ہیں۔

طلاق مغلظہ کےبعدرجوع کی کوئی صورت نہیں، اس کےبعد بیوی شوہرپرحرام ہوجاتی ہے ، موجودہ حالت میں  حلالہ شرعیہ کےبغیردوبارہ بھی نکاح نہیں ہوسکتا۔

حلالہ شرعیہ یہ ہے کہ یہ مطلقہ عورت عدت گزارنے کے بعد کسی  اورمردسےباقاعدہ نکاح کرکےاس کےساتھ رہے،پھرکسی وجہ سے دوسراشوہر طلاق دیدے یااس کاانتقال ہوجائے تویہ عورت پہلی صورت میں عدت طلاق اوردوسری صورت میں عدت وفات گزارنے کے بعداسی شوہر سے نئے مہراورگواہوں کی موجودگی میں دوبارہ نکاح کرسکتی ہے۔

صورت مسئولہ میں اگرحلالہ شرعیہ ہوجائے تواسی شوہرسے دوبارہ نکاح ہوسکتاہے ورنہ نہیں ۔

حوالہ جات

قال اللہ تعالی فی سورۃ البقرۃ 229،223:

الطلاق مرتان فامساک بمعروف اوتسریح باحسان۔۔۔فان طلقہافلاتحل لہ من بعد حتی تنکح زوجاغیرہ۔

ھدایۃ " 2 /378:

وان کان الطلاق ثلاثافی الحرۃ الخ لاتحل لہ حتی تنکح زوجاغیرہ نکاحاصحیحاویدخل بہاثم یطلقہاأویموت عنہا۔

"صحيح البخاري '7 / 439 :

عن عائشة قالت طلق رجل امرأته فتزوجت زوجا غيره فطلقها وكانت معه مثل الهدبة فلم تصل منه إلى شيء تريده فلم يلبث أن طلقها فأتت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت يا رسول الله إن زوجي طلقني وإني تزوجت زوجا غيره فدخل بي ولم يكن معه إلا مثل الهدبة فلم يقربني إلا هنة واحدة لم يصل مني إلى شيء فأحل لزوجي الأول فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تحلين لزوجك الأول حتى يذوق الآخر عسيلتك وتذوقي عسيلته۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

23/ربیع الثانی 1446ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب