03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بار بار کے تجربے کی وجہ سے کسی شخص کی پیشن گوئیوں کے عکس پر یقین کرنا
85673ایمان وعقائدایمان و عقائد کے متفرق مسائل

سوال

ہماری فیملی میں 6 افرادہیں،والدین،2 بھائی اور 2 بہنیں،ہمارے خاندان کے ایک فرد میں ایک منفرد صلاحیت ہے کہ جس کے لیے بھی وہ دعا کرتے ہیں،نتیجہ الٹ جاتا ہے،مثلاً ہم سب کو کھیلوں سے محبت ہے، خاص کر فٹ بال سے، ہماری فیملی اور کزنز بھی میچز دیکھتے ہیں اور جس بھی ٹیم کے بارے میں وہ شخص جیتنے کی پیش گوئی کرتے ہیں، وہ ٹیم ہار جاتی ہے، چاہے وہ میچ میں مضبوط ٹیم ہی کیوں نہ ہو،یہ محض اتفاق نہیں، بلکہ گزشتہ چند سالوں سے ایسا مسلسل ہو رہا ہے،جب بھی ہم فٹ بال یا کچھ اور دیکھتے ہیں، جس چیز کی وہ حمایت کرتے ہیں، وہ اس کے الٹ ہو جاتی ہے۔

اصل مسئلہ یہ ہے کہ میری پوری فیملی اور کزنز کا ماننا ہے کہ یہ سب اسی شخص کی وجہ سے ہوتا ہے، جبکہ میں اس بات کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرتا ہوں، میرے خیال میں جو ہوتا ہے اللہ کی مرضی سے ہوتا ہے، لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بہت مضبوط ٹیم بری طرح ہار جاتی ہے اور دوسرے مواقع پر بھی جب وہ کوئی پیش گوئی کرتے ہیں تو نتیجہ اُلٹ ہوتا ہے (یہ کوئی مبالغہ نہیں ہے، اگر آپ چاہیں تو میں لوگوں کے نمبرز فراہم کر سکتا ہوں جو اس بات کی تصدیق کر سکیں گے)۔

میری تشویش یہ ہے کہ کیا یہ شرک میں شمار ہوتا ہے یا نہیں؟ یعنی ہمارا یہ ماننا کہ یہ سب اسی شخص کی وجہ سے ہوتا ہے اور وہ ان سب باتوں کے پیچھے ہیں،اگرچہ ہم سب دین کے پابند ہیں اور میں خود روزانہ پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہوں اور میرے دیگر فیملی ممبرز بھی،لیکن اس یقین کا کیا حکم ہے کہ وہ شخص اس سب کا باعث بنتے ہیں؟ کیا یہ شرک میں شمار ہوگا یا نہیں؟

بس ایک اہم نوٹ شامل کرنا چاہتا ہوں کہ جس شخص کے بارے میں میں بات کر رہا ہوں وہ ڈاؤن سنڈروم کا شکار ہیں اور وہ میرے ماموں ہیں، یعنی میری والدہ کے بھائی، وہ ہماری فیملی میں سب سے زیادہ پیارے ہیں اور دوسرے ڈاؤن سنڈروم کے مریضوں کے مقابلے میں کافی ذہین ہیں،وہ نویں جماعت تک اسکول بھی گئے اور روزمرہ کے کام خود کرتے ہیں، اپنا موبائل فون استعمال کرتے ہیں، ان کا اپنا واٹس ایپ ہے، فیس بک اور یوٹیوب بھی استعمال کرتے ہیں، وہ مکمل صحت مند اور پرفیکٹ ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شرک کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی کی ذات یا اس کے ساتھ خاص صفاتِ کمال میں مخلوق میں سے کسی کو اس کا شریک سمجھنا،لہذا اپنے ماموں کے بارے میں آپ لوگوں کا یہ اعتقاد رکھنا تو جائز نہیں کہ میچ کی ہار جیت میں ان کے اختیار اور تصرف کا عمل دخل ہے،البتہ عادت اور بار بار کے تجربے کی بنیاد پر ظاہری سبب کے درجے میں ان کی بات کو لینے میں حرج نہیں۔

حوالہ جات

 "حجةﷲ البالغة" (1/ 119):

"حقيقة الشرك أن يعتقد إنسان في بعض المعظمين من الناس أن الآثار العجيبة الصادرة منه إنما صدرت لكونه متصفا بصفة من صفات الكمال مما لم يعهد في جنس الإنسان، بل يختص بالواجب جل مجده لا يوجد في غيره إلا أن يخلع هو خلعة الألوهية على غيره، أو يغني غيره في ذاته ويبقى بذاته أو نحو ذلك مما يظنه هذا المعتقد من أنواع الخرافات".

"الفوز الكبير" (ص:16):

والشرک أن یثبت لغیر اللہ تعالی شیئا من الصفات المختصة بہ تعالی،کالتصرف فی العالم بالإرادة الذی یعبر عنہ ب "کن فیکون" أو العلم الذاتی غیر المکتسب بالحواس ودلیل العقل والمنام والإلھام ونحوذلک....".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

29/جمادی الاولی1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب