03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایڈوانس میں دی گئی رقم میں زکوۃ کا حکم
85536زکوة کابیانان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی

سوال

دیگر موجودہ اثاثے (Other Current Assets)، جیسے:  مال کے لئے ایڈوانس ادا  کی گئی رقوم(Advances Paid for Purchase Orders)، غیر جمع شدہ چیکس (Undeposited Cheques)، کیا ان رقوم پر بھی زکوة واجب ہے؟     اگر یہ رقوم کسی خاص مقصد کے لیے ادا کی گئی ہیں، تو کیا ان کو زکوة کے حساب سے منہا کیا جا سکتا ہے؟ 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایڈوانس رقم کس مد میں دی گئی ہے، اس اعتبار سے احکام مختلف ہیں۔ ذیل میں دو صورتیں اور ان کا حکم ذکر کیا جارہا ہے، اگر ان کے علاوہ کوئی صورت ہو تو اس کے متعلق دوبارہ سوال کر لیا جائے۔

1ـ  اگر مال آرڈر پر بنوایا گیا ہے اور ابھی تک فروخت کنندہ نے تیار کرکے حوالے نہیں کیا تو اس مد میں ایڈوانس دی گئی رقم آپکی ملکیت سے نکل گئی، لہذا آپ پر اس کی زکوۃ لازم نہیں ہے۔

2ـ  اگر سودا کسی متعین چیز کا ہوا ہو اور اس پر کسی حد تک قبضہ بھی ہوگیا ہو تو اس مال کی زکوۃ واجب ہے، البتہ اگر قبضہ نہیں ہوا تو فی الحال زکوۃ لازم نہیں جب قبضہ میں آجائے اس کے بعد گزرے ہوئے سال کی زکوۃ بھی لازم ہوگی، پہلے سے ادا کر دینے بھی کوئی حرج نہیں۔

غیر جمع شدہ چیک کا حکم بھی قابل وصول رقم کا ہے، کیونکہ یہ دین کی رسید ہوتی ہے، جسے بینک میں جمع کرکے دین وصول کیا جاتا ہے۔

حوالہ جات

 البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري، (225/2):

وقدمنا أن المبيع قبل القبض لا تجب زكاته على المشتري وذكر في المحيط في بيان أقسام الدين أن المبيع قبل القبض، قيل: لا يكون نصابا؛ لأن الملك فيه ناقص بافتقاد اليد، والصحيح أنه يكون نصابا؛ لأنه عوض عن مال كانت يده ثابتة عليه، وقد أمكنه احتواء اليد على العوض فتعتبر يده باقية على النصاب باعتبار التمكن شرعا اهـ فعلى هذا قولهم: لا تجب الزكاة معناه قبل قبضه وأما بعد قبضه فتجب زكاته فيما مضى كالدين القوي.

فقه البيوع (605/1):

الثمن المدفوع مقدماً عند إبرام العقد مملوك للصانع يجوزله الانتفاع والاسترباح به، وتجب عليه الزكاة فيه.

اسامہ مدنی

دارالافتا ء جامعۃالرشید،کراچی

17/ جمادی الاولی/1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

اسامہ بن محمد مدنی

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب