85777 | سود اور جوے کے مسائل | سود اورجوا کے متفرق احکام |
سوال
ایک ٹریڈنگ App ہے جس کا نام Pocket Option ہے۔ اس کے اندر ٹریڈنگ کے کچھ آپشن ہیں، مثلا Shares Trading ، اس کا مسئلہ تو مجھے معلوم ہے اور ایک ہے MT4 ، MT5، اس میں آپ ٹریڈنگ کریں، اگر آپ کو فائدہ ہوا تو آپ کی مرضی ٹریڈنگ جاری رکھیں یا بند کریں اور اگر نقصان ہو تو آپ اسے تین چار دن تک جاری رکھ سکتے ہیں کہ جب تک آپ کا فائدہ نہ ہو ، یعنی اس میں کوئی مدت معلوم نہیں۔ اس میں ایک Quick Trading ہے، اس تیسری صورت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ تفصیل سے وضاحت کیجیے؟ جزاک اللہ خیرا ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
یاد رہے کہ Pocket Option میں Quick Trading حقیقت میں ٹریڈنگ نہیں ہے، بلکہ ایک طریقہ کا جوا ہے ، اس میں آپ حق یا ٹکٹ خرید کر صرف یہ پیش گوئی کرتے ہیں کہ اثاثے ایک خاص وقت کے بعد بڑھے گی یا کم ہوگی، مثلا ہزار پاکستانی روپے کی ایک حق یا ٹکٹ خرید لی اور آپ نے پیش گوئی کردی کہ اس وقت ایک ڈالر کی قیمت 280 پاکستانی روپے ہے اور پانچ منٹ کے بعد ایک ڈالر کی قیمت280 سے زیادہ ہوگی یا اس سے کم ہوگی ، اگر آپ کی پیش گوئی درست ثابت ہو یعنی قیمت 280 روپے سے بڑھ گئی یا کم ہوگئی ، تو آپ کو اپنا سرمایہ(ہزار پاکستانی روپے) بھی ملے گا اور اس کے ساتھ 80% منافع یعنی 800 مزید بھی ملے گا اور اگرپیش گوئی غلط ہوتو آپ اپنی پوری سرمایہ کاری (ہزار روپے)کھودیتے ہیں۔
مذکورہ تفصیل کی رو سے چونکہ Quick Trading میں حقیقی اثاثے کی خرید و فروخت نہیں ہوتی، بلکہ صرف قیمت کی پیش گوئی ہوتی ہے، لہذا یہ قمار(جواGambling ) اور غرر(Uncertainty) پر مشتمل ہونے کی بناء پر ناجائز اور حرام ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفي رحمہ اللہ: (ولا بأس بالمسابقة في الرمي والفرس) والبغل والحمار... (والإبل و) على (الأقدام) لأنه من أسباب الجهاد فكان مندوبا ، وعند الثلاثة لا يجوز في الأقدام أي بالجعل، أما بدونه فيباح في كل الملاعب، كما يأتي. (حل الجعل) ...(إن شرط المال) في المسابقة (من جانب واحد ، وحرم لو شرط) فيها (من الجانبين) لأنه يصير قمارا.
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ: قوله:( لأنه يصير قمارا) لأن القمار من القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى، وسمي القمار قمارا ؛لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه، وهو حرام بالنص، ولا كذلك إذا شرط من جانب واحد؛ لأن الزيادة والنقصان لا تمكن فيهما بل في أحدهما تمكن الزيادة، وفي الآخر الانتقاص فقط فلا تكون مقامرة ؛لأنها مفاعلة منه. (رد المحتار :6/ 403)
احسان اللہ
دار الافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی
/29جمادی الاولی1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ بن سحرگل | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |