021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسنوکر کھیل سے متعلقہ مسائل
74811جائز و ناجائزامور کا بیانکھیل،گانے اور تصویر کےاحکام

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ میں ایف اے کا طالب علم ہوں۔میں چاہتا ہوں کہ کوئی اسنوکر(لکڑی کی چھڑی کے ساتھ کھیلنے والا کھیل) کلب بنا کر پیسے کماؤں۔ آپ سے درخواست ہے کہ آپ مجھے قرآن و حدیث کی روشنی میں درج ذیل سوالات کے جوابات تحریر فرمادے۔ اللہ آ پ کے علم و عمل میں برکتیں عطاء فرمائے۔ 1. کیا اسنوکر کھیلنا جائز ہے؟ 2. کیا اسنوکر کھیل دوسروں کو سکھانا جائز ہے؟ 3. کیا اسنوکر کھیلنے والے بچوں کو دوسرے بچے دیکھ سکتے ہیں؟ 4. اسنوکر کلب کو زریعہ معاش بنانا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1. اسنوکر کھیل اگر شوقیہ کھیلا جائے اور اس میں ایسا انہماک نہ ہو کہ دینی و دنیاوی حقوق ضائع ہوں تو یہ جائز ہے،البتہ آج کل مروجہ اسنوکر کلب میں بہت سی خرابیاں ہیں ۔ اگر ان خرابیوں میں سے کوئی ایک بھی پائی جائے گی تو یہ کھیل نا جائز ہوگا: 1) کھیل پر جوا لگانا۔ 2) اس کی وجہ سے نماز کا چھوٹ جانا۔ 3) بات بات پر قسمیں اٹھانا۔ 4) کسی عام راستے میں یا پبلک مقامات پرکھیلنا۔ 5) کھیل کے دوران نازیبا الفاظ یا گالم گلوچ اختیار کرنا۔ 6) ہر وقت اسی میں لگا رہنا۔ 2. مذکورہ مفاسد کا وہم و امکان ہو تو دوسروں کو سکھانا بھی ناجائز ہوگا۔ 3. دوسروں کو کھیلتے دیکھنے کی گنجائش ہے بشرطیکہ بہت زیادہ انہماک نہ ہو۔ 4. مذکورہ مفاسد کے پائے جانے کی صورت میں اس کھیل کو زریعہ معاش بنانے میں چونکہ گناہ کے کام میں تعاؤن کرنا لازم آتا ہے، لہذا اس کو زریعہ معاش بنانا بھی ناجائز ہوگا۔

حوالہ جات
والحاصل أن العدالة إنما تسقط بالشطرنج إذا وجد واحد من خمسة: القمار وفوت الصلاة بسببه وإكثار الحلف عليه واللعب به على الطريق كما في فتح القدير، أو يذكر عليه فسقا كما في شرح الوهبانية بحر كذا في الهامش. (قوله على الطريق) قال في الفتح: وأما ما ذكر من أن من يلعبه على الطريق ترد شهادته فلإتيانه الأمور المحقرة اهـ. (قوله أو يداوم عليه) هذا سادس الستة كذا في الهامش.(ردالمحتار:5/483) ومثله اللعب بالصينية والخاتم في بلادنا، وإن تورع ولم يلعب ولكن حضر في مجلس اللعب بدليل من جلس مجلس الغناء، وبه يظهر جهل أهل الورع البارد.(ردالمحتار:5/483)

عبد المنعم

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

26.4.1443 ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالمنعم بن سونا

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب