ٰ
ایک آدمی کے پاس تقریبا سات تولہ سونا ہے،اس نے گزشتہ پانچ سال سے زکوة ادا نہیں کی اور نہ قربانی کی ہے،اب مسئلہ معلوم ہونے پر یہ احساس پیداہوا کہ اس کی زکوة اد اکی جائے ،گزشتہ سالوں کی زکوة ادا کرنے کا کیاطریقہ ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سونےکا نصاب ساڑھے سات تولہ اس وقت ہے کہ سونے کے علاوہ چاندی،مال تجارت اور نقدی میں سے کچھ بھی نہ ہو ،اگر سونے کے ساتھ کوئی دوسرا مال زکوٰۃ (چاندی،مال تجار ت اورنقدی)بھی ہو تو سب کی قیمت لگائے جائی گی ،اگر سب کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کی برابرہو تو زکوۃفرض ہوگی،صورت مذکورہ میں اگرآپ کی ملک میں صرف مذکورہ سونارہاہےاس کے علاوہ کچھ بھی نہیں تھاتوآپ زکوۃ واجب نہیں،اور اگر دیگر مال زکوۃ یا نقدی میں سے 5،10روپے بھی ملک میں رہے ہوں تو پھرزکوۃ واجب ہوگی،اس کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ گزشتہ ہرسال کے سونےکی قیمت موجودہ قیمت کے لحاظ سے،نقدی اور دیگر مال زکوٰۃ کا اندازہ لگا کر زکوٰۃ ادا کی جائے ،پہلے سال کی جو زکوٰ ۃ ادا کی جائے مجموعی مال سے اس کی بقدر منہا کرکے دوسرے سال کی زکوٰۃ ادا کرے،باقی سالوں کا بھی اس طریقہ پر ادا کرے۔