021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کبوتربازی کاحکم
53139.5جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کبوتر بازی کا کیا حکم ہے شرعی نقطہ نظر میں وضاحت کریں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کبو تر بازی میں ایک تو وقت کا ضیا ع ہے ، کبھی جان کا خطر ہ بھی ہوتاہے ، چھت سےگرنے کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں ،بڑی خرابی یہ ہے کہ لوگوں کے گھروں کی بے پردگی ہوتی ہے ، اسی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے شخص کو شیطا ن قرار دیا ہے ۔البتہ کبو تر پالنا جائز ہے بشرطیکہ ان کی خوراک و راحت کا خیال رکھا جائے۔
حوالہ جات
عن ابی ھریرة رضی اللہ عنہ ان رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رای رجلا یتبع حما مة فقال شیطان یتبع شیطانة ﴿ابو داؤد؛۲؛١۹۴﴾
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / مفتی محمد صاحب