021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دینی اوردنیوی تعلیم کی وجہ سے شادی کومؤخر کرنا
53938.2نکاح کا بیاننکاح کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

: آج کل لوگ پڑھائی (دینی یادنیاوی ) کی وجہ سے اپنے بچوں کی شادی میں تاخیر کرتے ہیں۔ کیااس کی شریعت میں گنجائش موجودہے ؟اورمردکوشادی کےلئے کسی کی اجازت ضروری ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تعلیم چاہے دینی ہویادنیوی اس کی وجہ سے اس وقت تک تاخیر جائزہے جب تک اولاد کے گناہ میں مبتلاہونے کاخطرہ نہ ہو، رسم ورواج یااعلی تعلیم حاصل کرنے کی وجہ سے اتنی تاخیر کرناجس کی وجہ سے اولاد کے گناہ میں مبتلاہونے کاخطرہ ہو،جائزنہیں ،کیونکہ حدیث میں آتاہے کہ جب اولادبالغ ہوجائے اوروالدین ان کےلئے نکاح کااہتمام کرنے سے غفلت برتیں تو ،اس صورت میں اگراولاد کسی غلطی کامرتکب ہوں تووالدین بھی اس جرم میں شریک ہوں گے۔ مردکوشادی کے لئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ،لیکن بہتر ہے کہ اپنے والدین یاسرپرست کی اجازت اورمشورہ سے شادی کی جائے ۔
حوالہ جات
.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب