: آج کل لوگ پڑھائی (دینی یادنیاوی ) کی وجہ سے اپنے بچوں کی شادی میں تاخیر کرتے ہیں۔ کیااس کی شریعت میں گنجائش موجودہے ؟اورمردکوشادی کےلئے کسی کی اجازت ضروری ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
تعلیم چاہے دینی ہویادنیوی اس کی وجہ سے اس وقت تک تاخیر جائزہے جب تک اولاد کے گناہ میں مبتلاہونے کاخطرہ نہ ہو، رسم ورواج یااعلی تعلیم حاصل کرنے کی وجہ سے اتنی تاخیر کرناجس کی وجہ سے اولاد کے گناہ میں مبتلاہونے کاخطرہ ہو،جائزنہیں ،کیونکہ حدیث میں آتاہے کہ جب اولادبالغ ہوجائے اوروالدین ان کےلئے نکاح کااہتمام کرنے سے غفلت برتیں تو ،اس صورت میں اگراولاد کسی غلطی کامرتکب ہوں تووالدین بھی اس جرم میں شریک ہوں گے۔
مردکوشادی کے لئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ،لیکن بہتر ہے کہ اپنے والدین یاسرپرست کی اجازت اورمشورہ سے شادی کی جائے ۔