نابالغ لڑکے کے والدنےجب رشتہ سے انکارکردیاتویہ رشتہ ختم ہوگیا،اب دوسری جگہ جونکاح ہواوہ درست ہے ،اس لئے کہ نابالغ کانکاح اس کے والد کی اجازت پرموقوف ہوتاہے ۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عبدالباقی نے اپنی بیٹی کانکاح اپنے بھتیجے محمدالشان سے کروایا،لڑکے کی طرف سے اس کے چچامحمد قاسم نے یہ رشتہ کروایا۔
جب لڑکے کے باپ کوپتہ چلاتواس نے اس رشتہ سے انکارکردیااورلڑکی کے باپ نے بھی انکارکردیا۔
اورجب لڑکی بالغ ہوئی تواس نے بھی اس رشتہ سے انکارکردیا،اوراس کی شادی دوسرے لڑکے کے ساتھ کردی گئی ، اوران دونوں رشتوں کے بارے میں وضاحت فرمائیں ۔
حوالہ جات
"ردالمحتارعلی الدرالمختار"3/81:
وإن زوج الصغير أو الصغيرة أبعد الأولياء فإن كان الأقرب حاضرا وهو من أهل الولاية توقف نكاح الأبعد على إجازته ، وإن لم يكن من أهل الولاية بأن كان صغيرا أو كان كبيرا مجنونا جاز ، وإن كان الأقرب غائبا غيبة منقطعة ؛ جاز نكاح الأبعد ، كذا في المحيط۔۔
فلوزوج الابعدحال قیام الاقرب توقف علی اجازتہ ۔