77791 | سود اور جوے کے مسائل | انشورنس کے احکام |
سوال
ایک بندے کو کمپنی کی طرف سے ڈیوائس ملی ہے کہ وہ اس کے ذریعہ لوگوں کو جیز کیش کا اکاؤنٹ بنا کر دیتا ہے ، رقوم کی منتقلی نہیں ،اس کی کمپنی کی طرف سے ایک خاص مقدار ہوتی ہے وہ ٹارگٹ پوری کر کے دے تو اس کو اجرت ملتی ہے ۔ اب سوال یہ ہے کہ یہ اجرت جائز ہے یا نہیں ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کسی بھی کام پر اجرت جائز ہونے کا مدار اس کام کے جائز ہونے پر ہے۔لہذا کسی کے لئے ایزی پیسہ اکاؤنٹ بنانے کا عمل اگر رقوم کی منتقلی، گیس و بجلی کے بل جمع کروانے جیسے جائز امور کے لئے ہو تو جائز ہے، اس مقصد کے لئے اکاؤنٹ بنا کر دینے کی اجرت بھی حلال ہے۔اگر صرف اس اکاؤنٹ میں رقم جمع کرواکر سود حاصل کرنا مقصود ہو تو یہ عمل حرام ہے ،اس عمل کے لئے ا کاؤنٹ بنا کر دینا اور اس پر اجرت لینا بھی ناجائز اور حرام ہے ۔ اگر اکاؤنٹ والے کی غرض معلوم نہ ہو تو بھی اکاؤنٹ بنا کر دینے کا عمل جائز ہے، اس پر اجرت لینا بھی جائز ہے لیکن مشکوک ہونے کی بنا پر احتیاط بہتر ہے۔
حوالہ جات
۰۰۰۰۰
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
١۷صفر ١۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |