021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نکاح فاسد کی عدت سےمتعلق ایک سابق فتوی کی تصحیح اور وضاحت
77529طلاق کے احکامعدت کا بیان

سوال

السلام علیکم مفتی صاحب 2 مارچ کو ایک مسئلہ پوچھا تھا ۔ حوالہ نمبر 15486/43 فتوی نمبر

75880/61 اس میں کچھ مزید وضاحت چاہیے ۔ پوچھنا یہ ہےکہ پہلے شوہر کی عدت ختم ہونے کے بعد دوسرے شوہر سے نکاح کی تجدید سے پہلے متارکت لازمی ہے؟ کیا متارکت کے بغیر بھی نکاح کی تجدید کر سکتے ہیں؟دوسرے شوہر کو اس مسئلے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا اور وہ دوران عدت 3 یا 4 بار اس لڑکی سے ملا بھی ہے۔ (خلوت صحیحہ ہوئی ہے،لیکن لڑکی غیر مدخولہ ہے۔)

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سابق فتوی میں یہ بات قابل اصلاح ہےکہ نکاح فاسد کی صورت میں خلوت فاسدہ سے بھی عدت واجب ہوگی،صحیح یہ ہے کہ ایسی صورت میں عدت واجب نہیں،البتہ متارکت بہر حال ضروری ہے ،متارکت فعلی تو بلا خلاف  بہر حال ضروری ہے اور یہی راجح ہے اور متارکت قولی کے ضروری ہونے میں اختلاف ہے،لیکن احتیاط اسی میں ہے اور متارکت زوجہ کی طرف سے بھی درست ہے۔ لہذا اگر بیوی اپنے دل کے عزم کے ساتھ زبان سے بھی دوسرے شوہر سے متارکت کا اقرار کردے تو اس کے بعد عدت میں نکاح درست ہوجائے گا۔(احسن الفتاوی:ج۵،ص۲۱)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۶محرم۱۴۴۳ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب