021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیامدارس کانظام رشتہ داری کے تقاضے پوراکرنے کاموقع دیتاہے ؟
55246علم کا بیانعلم کے متفرق مسائل کابیان

سوال

محترم مفتی صاحب بندہ کواللہ تعالی نے ایک بڑے دینی ادارے میں خدمت کی سعادت سے نوازاہے ،بندہ اللہ تعالی کے اس عظیم فضل اوراحسان پرشکرگذارہے اوردعاگوہے کہ مرتے دم تک اسی مبارک نظام کے ساتھ وابستہ رکھے اورآخرت میں بھی اس مقدس جماعت کے ساتھ میراحشرفرمائے ۔ البتہ بندہ کے ذہن میں کچھ سوالات ہیں ،جن کاجواب مسلسل غورکے باوجود بندہ کونہیں مل پایا۔اس نظام کاحصہ ہونے کی وجہ سے کبھی کبھی بے چینی شدت اختیارکرنے لگتی ہے ،آنجناب سے گذارش ہے قرآن وسنت کی روشنی میں مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات مرحمت فرمادیں ۔ ۱۔ مدرسے میں پڑھنے ولاطالب علم کسی کابھائی ،کسی کابیٹا،کسی کاشوہریااسی طرح کی مختلف حیثیات کاحامل ہوتاہے ۔ہرحیثیت کے شرعاکچھ تقاضے ہوتے ہیں ،بعض تقاضے استحبابی نوعیت کےہوتے ہیں توبعض وجوبی ۔کیامدارس کانظام تعلیم کے دوران ایک طالب علم کوان حیثیات کے شرعی تقاضے پورے کرنے کاموقع دیتاہے ؟ ۲۔ اگرکوئی طالب علم مدرسے کے طے شدہ نظم کی وجہ سے کسی حیثیت کے لازمی تقاضوں کوپورانہیں کرپاتاتوآخرت میں اس کاذمہ دار کون ہوگا؟ ۳۔ جولوگ اس نظام کاحصہ ہوں ،اورایسی بعض باتیں تسلسل کے ساتھ ان کے علم میں آتی رہیں ،شرعاان کی کیاذمہ داری ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مدارس کانظام، تعلیم کے دوران ایک طالب علم کومختلف حیثیات کے شرعی تقاضے پورے کرنے کاموقع بھی دیتاہے بلکہ اس سلسلے میں مدارس میں ترغیب بھی دی جاتی ہیں کہ رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی اوروالدین کی خدمت جتنی زیادہ ہوسکے کی جا ئے،اگرکہیں پابندی ہوتی بھی ہے تووہ بھی طلبہ کے فائدے کے لئے ہی ہوتی ہے ،کیونکہ ایک حد تک تعلقات اورتقاضے پوراکرناتوٹھیک ہے ،لیکن پھراس میں حددرجہ اضافہ ہونے لگتاہے جس کی وجہ سے تعلیمی کمزوری پیداہوجاتی ہے جوطالب علم کے اساسی مقصد کے لئے مضرہوتی ہے ،رشتہ داری نبھاناروزانہ کامعمول نہیں ،اس لئے اس کے خاطرتعلیم کاحرج جائزنہیں ،البتہ اگرکسی کے والدین مریض یااتنے مجبورہوں کہ اس کے بغیر ان کے ضائع ہونے کاخطرہ ہوتوپھراس کے لئے تعلیم حاصل کرناجائزنہیں وہ والدین کی خدمت کرے ۔ عام طورپرمدارس میں شب جمعہ اورپورے جمعہ کے دن کی چھٹی ہوتی ہے اس میں تقاضے پورے کئے جاسکتے ہیں ،اس کے علاوہ خوشی غمی میں بھی عمومامدارس میں چھٹی مل ہی جاتی ہے ،اور سالانہ تقریبا۳ مہینے چھٹی کے ہوتے ہیں ان میں ان کوبطریق احسن پوراکیاجاسکتاہے ۔ موبائل اورانٹرنیٹ کاستعمال آج کل ویسے بھی اتناعام ہےکہ اس کے ہوتے ہوئے یہ کہاہی نہیں جاسکتاکہ قریبی رشتہ داروں کے ساتھ لازمی تعلقات قائم نہیں رہ سکتے ۔
حوالہ جات
۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب