کیا فرماتے ہیں حضرات مفتیانِ کرام درج ذیل مسائل کے بارے میں :
1-سکول ٹیچر کے لیے ڈیو ٹی کے وقت میں ٹیوشن پڑھا کر فیس لینا جائز ہے؟جبکہ وہ سکول کے پیریڈ کا کام مکمل کر چکا ہو۔
2-سکول ٹیچر کااپنی جگہ کسی دوسرے "کوالیفائیڈ"شخص کو پڑھانے کے لیے بھیجناکیسا ہے؟
3-کسی ادارے کے ساتھ ٹیچنگ کے معاہدے کی مدّ ت کے دوران زیادہ تنخواہ کی آفر پر دوسرے ادارے کو جوائن کرنے کی گنجائش ہے؟
o
1-ڈیوٹی کے وقت میں ٹیوشن کے نام پر تدریس کر کےالگ سے فیس لینا جائز نہیں،کیو نکہ اُس وقت میں ٹیچر سرکار کا خاص ملازم ہوتا ہے، سرکار کے لازم کردہ کام کے علاوہ کو ئی دوسرا کا م اجرت پرکرنا جائز نہیں ۔
2-ایسا کرنےکی صرف اس صورت میں گنجائش ہےجب ادارے کی طرف سے اس کی اجازت ہو،مگر چونکہ سرکاری اداروں میں اس کی اجازت نہیں ہوتی اس لیےایسا کرنا جائز نہیں۔
3-جب تک پہلےمعاہدے کی مدت باقی ہواس وقت تک مذکورہ عذر سے دوسری جگہ معاہدہ کرناجائز نہیں،البتہ اگر ادارے کی رضامندی سے پہلے معاہدے کو ختم کر کے جائےتو جائز ہوگا۔