کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص شراب کے نشے میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے کیا یہ طلاق واقع ہوجاتی ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شراب کے نشے کی حالت میں دی گئی طلاق واقع ہوجاتی ہے ، اگر ایک طلاق دی ہے توایک واقع ہوگی اور اگر اس سے زائد دی ہے تو اس کا حکم اس کے مطابق ہوگا ۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 235)
(ويقع طلاق كل زوج بالغ عاقل) ولو تقديرا بدائع، ليدخل السكران الی قولہ ۰۰ (قوله ليدخل السكران) أي فإنه في حكم العاقل زجرا له،