عبداللہ کے پاس ایک طلاق کااختیارباقی ہے اوراس طلاق کوبھی دوجگہ معلق کردیاہے یہ طلاق بنت حواکے سپردکی جاسکتی ہے؟اگرتفویض طلاق کے بعد عبداللہ ان مقامات پرجائے جہاں پر اس نے طلاق کومعلق کیاتھا توپھربھی طلاق واقع ہوجائے گی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
طلاق معلق کرنے کےبعد مذکورہ طلاق واقع کرنے کااختیاربیوی کے سپردنہیں کیاجاسکتا،کیونکہ طلاق کومعلق کرنے کےبعدیہ طلاق شوہرکے اختیارسے نکل چکی ہے،جب یہ شوہرکے اختیارمیں نہیں تودوسرے کوتفویض بھی نہیں ہوسکتی ،لہذااگرشرط پائی گئی توبیوی پرتیسری طلاق بھی واقع ہوجائے گی۔