03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
معلق طلاق کو بیوی کے سپردکرنےکاحکم
61772طلاق کے احکامطلاق کو کسی شرط پر معلق کرنے کا بیان

سوال

عبداللہ کے پاس ایک طلاق کااختیارباقی ہے اوراس طلاق کوبھی دوجگہ معلق کردیاہے یہ طلاق بنت حواکے سپردکی جاسکتی ہے؟اگرتفویض طلاق کے بعد عبداللہ ان مقامات پرجائے جہاں پر اس نے طلاق کومعلق کیاتھا توپھربھی طلاق واقع ہوجائے گی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طلاق معلق کرنے کےبعد مذکورہ طلاق واقع کرنے کااختیاربیوی کے سپردنہیں کیاجاسکتا،کیونکہ طلاق کومعلق کرنے کےبعدیہ طلاق شوہرکے اختیارسے نکل چکی ہے،جب یہ شوہرکے اختیارمیں نہیں تودوسرے کوتفویض بھی نہیں ہوسکتی ،لہذااگرشرط پائی گئی توبیوی پرتیسری طلاق بھی واقع ہوجائے گی۔
حوالہ جات
طلاق کوکسی شرط پر معلق کرنے کابیان
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب