021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چاندکےبڑے چھوٹے ہونے پرشرعی اثرمرتب ہوتاہے یانہیں؟
59020روزے کا بیانرمضان کا چاند دیکھنے اور اختلاف مطالع کا بیان

سوال

رمضان وشوال کاپہلے دن کاچانددیکھ کرعوام میں بحث ہوتی ہے،کوئی کہتاہے کہ دوسرے دن کاہے اورکوئی تیسرے دن کا کہتا ہے،اس بارے میں شرعی حکم کیاہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

چاندکے بڑے یاچھوٹےہونےپرکوئی شرعی اثرمرتب نہیں ہوتا،شرعی اثرمرتب ہونے کادارومدارچاندکی رؤیت پرہےیعنی جس دن چانددیکھاگیاہےاس کےبعد روزہ اورعیدکاحکم ہوگا،چاندچاہے چھوٹاہےیابڑاہے۔ ایک حدیث میں چاندکے چھوٹے بڑے ہونے پر شرعی اثرمرتب کرنے کوواضح منع کیاگیاہے ۔ ابوالبختری کہتے ہیں کہ ہم عمرہ کے لئےنکلے،جب ہم بطن نخلہ پہنچے توہم نے چانددیکھنے کی کوشش کی ،جس پربعض لوگوں نے کہاکہ یہ تین کاہے اوربعض لوگوں نے کہاکہ یہ دوراتوں کاہے،ابوالبختری کہتے ہیں کہ پھرہم ابن عباس رضی اللہ عنہماسے ملاقات کی اوران کےسامنے یہ ساری تفصیل رکھی توابن عباس رضی اللہ عنہما نے پوچھاکہ تم نے کس رات چانددیکھاتھا؟جواب میں ہم نے کہاکہ فلاں رات کو،توانہوں نےفرمایاکہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاہے:اللہ تعالی نے اس چاندکی مدت لمبی کردی ہےدیکھنے کے وقت تک ،سووہ اسی رات کاہےجس رات کوتم نے دیکھاہے۔ ایک حدیث میں ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:قرب قیامت کی نشانی میں سے ہے کہ پہلی کاچانددوتاریخ کے چاندکے برابرنظرآئےگا۔
حوالہ جات
صحيح مسلم للنيسابوري (ج 3 / ص 127): عن أبى البخترى قال خرجنا للعمرة فلما نزلنا ببطن نخلة - قال - تراءينا الهلال فقال بعض القوم :هو ابن ثلاث. وقال بعض القوم: هو ابن ليلتين ،قال :فلقينا ابن عباس فقلنا :إنا رأينا الهلال فقال بعض القوم :هو ابن ثلاث ،وقال بعض القوم: هو ابن ليلتين. فقال :أى ليلة رأيتموه؟ قال :فقلنا: ليلة كذا وكذا. فقال: إن رسول الله -صلى الله عليه وسلم- قال: « إن الله مده للرؤية فهو لليلة رأيتموه ». معجم الطبراني الصغير (ج 2 / ص 132): عن أنس بن مالك رفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم قال:( من اقتراب الساعة أن يرى الهلال قبلا فيقال :لليلتين)
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب