:اہل بدعت کی مساجدکی اذان کاجواب دیناضروری ہے یانہیں؟اسی طرح روافض کی اذان کاجواب دینادرست ہے یانہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اہل بدعت اذان کاجواب نہ دیاجائے،کیونکہ اذان کامقصدنمازکے وقت کی خبردیناہے،اس خبرکاتعلق اموردینیہ سے ہےاوراموردینیہ میں فاسق اورگمراہ کی خبرکاشرعی طورپراعتبارنہیں ہوتا،لہذااہل بدعت جواعتقادی گمراہی کے سبب بہت ساری بدعات میں مبتلاہوتے ہیں ان کی اذان کاکوئی اعتبارنہیں۔
یہی حکم روافض کی اذان کاہے۔
حوالہ جات
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق (ج 1 / ص 450):
”وأما الفاسق فلأن قوله لا يوثق به ولا يقبل في الأمور الدينية ولا يلزم أحدا فلم يوجد الإعلام. “
حاشية رد المحتار (ج 1 / ص 428):