:اگرقریب میں کئی مساجدہوں اورسب میں مختلف اوقات میں یکے بعددیگرے اذان ہوتی ہے تواس میں سے کونسی مسجدکی اذان کاجواب دیناضروری ہے؟یاتمام مساجدکی اذانوں کاجواب دیناضروری ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
متعدداذانوں کی صورت میں پہلی اذان کاجواب دینامسنون ہے،چاہے یہ اذان محلہ کی اس مسجدکی ہو جہاں نمازپڑھنی ہے یادوسری مسجدکی اذان ہو۔
حوالہ جات
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح (ج 1 / ص 136):
”( وإذا تعدد الأذان يجيب الأول ) مطلقا سواء كان مؤذن مسجده أم لا، لأنه حيث سمع الأذان ندبت له الإجابة، ثم لا يتكرر عليه في الأصح ذكره الشهاب في شرح الشفاء. “