021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
میت اٹھاتے وقت قدم گننا
61144/57 جنازے کےمسائلجنازے کے متفرق مسائل

سوال

بعض علاقوں میں جب میت کو جنازہ گاہ کی طرف لے جایا جاتا ہے تو محلہ کے امام کی نگرانی میں قدم گنے جاتے ہیں، اور قدم شمار کرنے میں جن لوگوں نے چارپائی کے اگلے پائے کو پکڑا ہوتا ہے وہ مخالف سمت میں پچھلے پائے کی طرف آ جاتے ہیں۔قدم کی تعداد آٹھ ہوتی ہے،ہر آٹھ قدم کے بعد یہ تبدیلی واقع ہوتی ہے۔لوگ اور علماء اس عمل کو باعث ثواب سمجھتے ہیں،آیا یہ عمل درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ کتب فقہ میں دس قدموں کا ذکر ہے نہ کہ آٹھ کا،اور احادیثِ شریفہ میں اس عمل کا اجمالاً ذکر ملتا ہے،اس لیے یہ عمل تب درست ہے،جب انفرادی طور پر اور بہت زیادہ اہتمام کے بغیر کیا جائے، امام کی نگرانی میں اس کا التزام کرنا اوراتنا زیادہ اہتمام کرنا کہ جس سے یہ اعداد شماری مستقل نئی رسم بن جائے،درست نہیں۔
حوالہ جات
واللہ سبحانہ وتعالي اعلم بالصواب
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

ابولبابہ شاہ منصور صاحب / فیصل احمد صاحب