اگر کسی شخص نے بالغ ہونے کے بعد دو سال بعض نمازیں پڑھی اور بعض نہیں پڑھی اور اب وہ شخص ان نمازوں کی قضاء کرنا چاہتا ہے تو قضاء کرنے کی سب سے بہتر اور آسان صورت کیا ہوگی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس شخص کو چاہیے کہ پہلے اس بات کا محتاط اندازہ لگائے کہ اس عرصہ میں اس کی رہی ہوئی کل نمازیں کتنی ہیں؟ اس طرح جو اندازہ ہو ان نمازوں کی تعداد لکھ لے، اور مکروہ اوقات کے علاوہ اوقات میں جب بھی موقع ملے جتنی قضاء نمازیں چاہے، پڑھتا رہے اور ان کا حساب بھی لکھتا رہے۔ ایک صورت یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ہر وقتی نماز کے ساتھ چند قضاء نمازیں پڑھنے کا معمول بنائے، یہاں تک کہ قضاء نمازیں پوری ہوجائیں۔