021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
الکوحل پر مشتمل ہومیو پیتھک ادویہ کا حکم
61238جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

میں ایک سرکاری ملازم ہوں، آپ سے یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ ہومیو پیتھک طریقۂ علاج کرنے یا کروانے کے بارے میں شرعی احکامات کیا ہیں؟ہومیو پیتھی میں جو ادویہ استعمال ہوتی ہیں ان میں الکوحل بھی شامل ہوتی ہے جو کہ 90 فیصد تک ہوتی ہے، آپ سے سوال یہ ہے کہ ہومیو پیتھک طریقۂ علاج کرنا یا کروانا جائز ہے یا نہیں ؟ جبکہ اس کی ادویہ میں 90 فیصد تک الکوحل شامل ہوتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ہومیو پیتھی ایک طریقۂ علاج ہے، اور بنیادی طور پر یہ نہ صرف جائز بلکہ اگر مخلوق کی خدمت کی نیت سے شریعت کے احکام کے مطابق کیا جائے تو باعثِ اجر بھی ہے،جہاں تک ہومیو پیتھی کی ایسی ادویہ کے شرعی حکم کا تعلق ہے جن میں الکوحل کا استعمال کیا گیاہوتو اس حوالے سے وضاحت یہ ہے کہ اگر الکوحل انگور یا کھجور سے کشیدہ نہ ہو تو ان ادویہ کا استعمال ہر طرح کے مریض کے لئے جائز ہےبشرطیکہ یہ نشہ آور نہ ہوں، تاہم اگر کوئی اس سے احتراز کر کے دوسری ایسی ادویہ استعمال کرےتو یہ تقویٰ کی رو سے بہتر ہے، اور اگر الکوحل انگور یا کھجور سے بنی ہو تو ایسے الکوحل پر مشتمل ادویہ کا استعمال ہر طرح کے مریض کے لئے جائز نہیں، اس لئے عام مریضوں کے لئے ایسی ادویات تجویز کرنا جائز نہیں، البتہ اگر کسی مریض کے لئے ایسی دواء تجویز کرنے کی مجبوری ہو کہ اس کے مرض کی کوئی اور دواء موجود نہ ہو یا کارگر نہ ہو، اور بیماری غیر معمولی ہو تو خاص ایسے مریضوں کے لئےایسی دواء بھی تجویز کرنا شرعاً جائز ہے۔ مذکورہ تفصیل کے ساتھ ہومیو پیتھی ادویات کا استعمال اور تجویز کرنا چونکہ جائز ہےاس لئے ہومیو پیتھی کو بطورِ پیشہ اور علاج اختیار کرنا بھی جائز ہے، طبی جوہر (نواں حصہ بہشتی زیور، ص 776،دارالاشاعت)میں مذکور ہے: "سوال:انگریزی دوا جو پینے کی ہوتی ہے اس میں عموماً اسپرٹ ملائی جاتی ہے، یہ قسم ہے اعلیٰ درجہ کی شراب کی۔۔۔ کیا یہ پینا جائز ہے یا ناجائز؟ جواب: اسپرٹ اگر انگور، کشمش، تر کھجور یا چھوارے سے حاصل نہ کی گئی ہو تو استعمال کی گنجائش ہے للاختلاف ،ورنہ گنجائش نہیں للاتفاق۔۔۔الی۔۔۔ یہاں سے حکم ہومیو پیتھک ادویات کا بھی نکل آیا کہ اولیٰ یہی ہے کہ ان کو بلاضرورت استعمال نہ کیا جائے کیونکہ ان کا اصل جزو اسپرٹ ہی ہوتا ہےاور دوسری دوا کا جزو برائے نام ہوتا ہے۔"
حوالہ جات
فی الدر المختار (ج10،ص48، مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ): "(والكل) أي الثلاثة المذكورة (حرام إذا غلى واشتد) وإلا اتفاقا، وإن قذف حرم اتفاقا، ۔۔۔۔۔ (وحرمتها دون حرمة الخمر فلا يكفر مستحلها) لأن حرمتها بالاجتهاد.(والحلال منها) أربعة أنواع:الأول (نبيذ التمر والزبيب إن طبخ أدنى طبخة) يحل شربه (وإن اشتد) وهذا (إذا شرب) منه (بلا لهو وطرب) فلو شرب للهو فقليله وكثيره حرام (وما لم يسكر) فلو شرب ما يغلب على ظنه أنه مسكر فيحرم، لأن السكر حرام في كل شراب۔"فقط
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عمران مجید صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب